ْایف پی سی سی آئی کا روزگار کی مد میں اعلان کی گئی ری فائنا نس سکیم میں تو سیع کا مطالبہ

بدھ 30 ستمبر 2020 03:37

کراچی۔29 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2020ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹر ی (ایف پی سی سی آئی) نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مطا لبہ کیا ہے کہ 30 دسمبر2020 تک کورونا کے پھیلنے کی وجہ سے وہ روزگار کی مد میں اعلان کی گئی ری فائنا نس سکیم میں تو سیع کرنے پر غور کرے۔ منگل کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے ری فائنا نس سکیم متعارف کروانے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اقدام کی تعر یف کرتے ہو ئے کہاکہ اس اسکیم نے بہت سارے صنعتی اور خدمات سے متعلق شعبو ں کو کوروناوائرس کے پھیلا ئوکے دوران ملا زمین کے روزگار کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کی ہے ۔

انہو ں نے کہاکہ چو نکہ بینکو ں کے تو سط سے مختلف کمپنیوں نے اس سکیم سے اس قر ضے کی سہو لت حاصل کی ہے اور ابھی تک معا شی طور پر بحال نہیں ہو سکی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے تجو یز دی کہ وزارت خزانہ اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر کام کرے اور اس اسکیم کو سال کے آخر تک تو سیع دی جا ئے ، بہت سے ممالک میں کوورنا وائرس کی دوسری لہر شروع ہو چکی ہے اور پاکستان اس سے مستنشٰی نہیں ہے اس لیے اگست میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 4500 تک اضا فہ اورسے ستمبر میں 1000سے بڑھ جانے کے پیش نظر احتیا طی تدابیر اختیار کرنی چا ہیے۔

لہذا30ستمبر2020کو اس سہولت کو بند کرنا مقا صد کو پورا نہیں کر ے گا ۔ میاں انجم نثار نے مزید کہاکہ کریڈٹ سہولت کو ختم کرنے سے پہلے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کو موجو دہ معا شی صورتحال کا قریب سے جا ئز ہ لینے کی ضرورت ہے کیونکہ چھو ٹے اور درمیانے در جے کے کاروبارپہلے ہی معا شی استحکام حاصل نہیں کرسکے ہیں ۔ مزید برآں کریڈ ٹ سہو لت حاصل کرنے کے لیے ملا زمین کے ڈیٹا کی دستا ویزات کو پورا کرنا وقت طلب کام ہے ۔

لہذا اس مر حلے پر اس سہو لت سے دستبرداری نہ تو نجی شعبے کے مفاد میں ہو گی اور نہ ہی حکومت کے مفا د میں جس کا مقصد ملک میں بے روزگا ری کی صورتحال کو کنٹرول کرنا ہے ۔ کو ویڈ - 19 کے اثرا ت کی وجہ سے ملا زمین کو ملا زمت کی فراہمی اور روک تھا م کی معا ونت کے لیے اسٹیٹ بینک کی ری فا ئنانس سکیم کے تحت اگلے تین مہینو ں میں مزدورں کوملا زمت سے الگ نہ رکھنے کا عہد کرنے والے کا روباری اداروں کو اجرتو ں اور تنخواہو ں کے اخراجات کے اگلے تین مہینے کے لیے بینکو ں سے رعا یتی ما رک اپ پر کریڈٹ مل سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں