ضلعی میونسپل کارپوریشنز اپنے ملازمین کی تنخواہیں اکائونٹنٹ جنرل سندھ کے ذریعے جاری کریں،وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت

بدھ 30 ستمبر 2020 04:11

کراچی۔29 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2020ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ضلعی میونسپل کارپوریشنز (ڈی ایم سیز)کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی تنخواہیں اکائونٹنٹ جنرل سندھ کے ذریعے جاری کریں اور وہ اپنے ملازمین کی فزیکل ویری فکیشن شروع کریں ۔ منگل کو جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یہ ہدایت انہوں نے وزیراعلی ہائوس میں کے ایم سی اور ڈی ایم سی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی۔

اجلاس میں وزیر بلدیات ناصر شاہ، مشیر قانون مرتضی وہاب، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی افتخار شہلوانی، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، کمشنر کراچی سہیل راجپوت اور ڈی ایم سی / ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز کو ڈی ایم سی کا ایڈمنسٹریٹر بنا دیا گیا ہے لہذا انہیں صفائی، اسٹریٹ لائٹ، پارکوں کی بہتری، سڑکوں کی بہتری، سیوریج نظام کے حوالے سے اپنے اپنے علاقوں میں واضح تبدیلی لانے کیلئے سخت محنت کرنی ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اجلاس میں شرکا کو ہدایت کی کہ مجھے یقین ہے کہ آپ اپنے علاقوں میں تجاوزات روکنے کیلئے سخت اقدامات اٹھائیں گے۔ وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ انہیں اطلاع ہے کہ گھوسٹ ملازمین بلدیاتی اداروں میں بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے بلدیاتی سسٹم سے ان کی تنخواہوں کو اے جی سندھ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ماضی کے ملازمین، ریٹائرڈ ملازمین اور یہاں تک کہ جو ڈبل تنخواہ لے رہے ہیں انکی تنخواہوں کی ادائیگی کو روکا جاسکے اور اگلے مرحلے میں اے جی سندھ کے اسی تنخواہ ادائیگی کے نظام کو دوسرے ڈویژنوں جیسے لاڑکانہ، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور حیدرآباد میں متعارف کرایا جائے گا۔

وزیراعلی سندھ نے کے ایم سی، ایس بی سی اے، کے ڈی اے اور دیگر ترقیاتی اداروں سمیت تمام منتظمین کو ہدایت کی کہ وہ ہر ملازم کی فزیکلی ویریفکیشن کریں اور پھر انکی تنخواہیں جاری کریں۔ ہمیں اپنے بلدیاتی اداروں کو موثر اور ماڈل بنانا ہے۔ منتظمین نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ گھوسٹ ملازمین اور حتی کہ ریٹائرڈ ملازمین بھی باقاعدہ تنخواہ لے رہے ہیں اور نچلے درجے کے بیشتر ملازمین سینئر عہدوں پر فائز ہیں اور تنخواہیں بھی لے رہے ہیں۔

ایک ایڈمنسٹریٹر نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ایک ڈسپیجر ڈی ایم سی میں ایکسیئن کی تنخواہ لے رہا تھا۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے منتظمین کو ہدایت کی کہ وہ ان تمام ملازمین کے ریکارڈ کی تصدیق کریں، ان کی تقرری، پروموشنز اور انکریمنٹس ایوارڈ جیسے بے ضابطگیوں کا پتہ لگائیں۔ وزیراعلی سندھ نے ڈی ایم سی ایڈمنسٹریٹرز کو بتایا کہ انہیں اپنے محصولات کے وسائل میں اضافہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایم سی ٹریڈ لائسنس فیس، اشتہارات، چارجڈ پارکنگ سے اپنے محصولات کے وسائل میں اضافہ کرتے ہیں اور کے ڈی اے، ڈی ایم سیز کو بیٹرمینٹ چارجز دیتی ہے اورمزید بتایا کہ موجودہ خامیوں پر قابو پاکر کلیکشن کو بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ چارجڈ پارکنگ کے کچھ کنٹریکٹرز بغیر کسی ٹھیکے کے پارکنگ فیس وصول کررہے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے ڈی ایم سی کو ہدایت کی کہ وہ پارکنگ کے معاہدوں کو شفاف طریقے سے عمل میں لائیں۔

مراد علی شاہ نے کے ایم سی ایڈمنسٹریٹر کو ہدایت کی کہ وہ کے ایم سی کی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے شہر میں ڈی ایم سی وسطی کو ماڈل ڈی ایم سی قرار دینے کا اعلان کیا۔ وزیراعلی سندھ نے تمام ایڈمنسٹریٹرز کو ہدایت کی کہ وہ پی او ایل، مرمت و بحالی اور دیگر کھاتوں میں چوری کرنے کو عمل کو روکیں۔ وزیراعلی سندھ نے انہیں عوامی شکایات کا ازالہ کرنے اور شکایات کے فوری ازالہ کرنے کی ہدایت کی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں