معیشت اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بہتری، رواں ماہ ڈالر 160 روپے سے نیچے آنے کا امکان

روشن ڈیجیٹل اکائونٹ سے بڑے پیمانے پر پاکستانی پیسے بھیج رہے ہیں، گزشتہ ایک ماہ میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے سے زائد کمی ہو چکی ہے: ملک بوستان

اتوار 25 اکتوبر 2020 18:00

معیشت اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بہتری، رواں ماہ ڈالر 160 روپے سے نیچے آنے کا امکان
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2020ء) پاکستان کی معیشت اور کرنٹ اکائونٹ خسارے میں بہتری ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ رواں ماہ میں ڈالر 160 روپے سے بھی نیچے آجائے گا۔صدر فاریکس ایسوی ایشن ملک بوستان کے مطابق روشن ڈیجیٹل پاکستان اکائونٹ سے بڑے پیمانے پر پاکستانی ملک میں پیسے بھیج رہے ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ میں ڈالر کی قیمت میں 6روپے سے زائد کمی ہو چکی ہے۔

ستمبر میں اکائونٹ نوٹیفکشن کے وقت ڈالر 168 روپے کا تھا جو کہ کم ہو کر 162 کا ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہفتے میں 100 ملین یومیہ آرہے تھے جو اب بڑھ کر 300 ملین روپے یومیہ ہوگئے ہیں۔ روشن ڈیجیٹل کے اعلان کے بعد بڑے پیمانے پر لوگ ڈالر فروخت کر رہے ہیں لیکن خریداری کم ہے۔ منی ایکسچینج کائونٹر پر یومیہ 10 سے 12 ملین ڈالر فروخت کے لیے ہیں جو حکومت پاکستان کو دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ افغان بارڈر اس وقت سر درد بنا ہوا ہے کراس بارڈر کی وجہ سے 10 سے 15 ملین ڈالر وہاں سے نکل جاتا ہے۔ چمن بارڈر سے جانے والوں کے لیے ڈالر کی حد کو کم کیا جائے یا سال کا کوٹہ مقرر کیا جائے۔ کورونا میں لاک ڈان کی وجہ سے ڈالر کی فروخت بہت کم ہوگی تھی۔صدر فاریکس ایسوی ایشن نے کہا کہ بیرون ملک سے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

اگست کے مہینے میں ریکارڈ پونے 3 ارب ڈالر کی ترسیلات زر آئیں۔ گزشتہ دو ماہ سے بھی 2 ارب ڈالر ترسیلات زر آہی ہیں۔ ترسیلات زر کی یہی رفتار رہی تو یہ 30 ارب ڈالر کو بھی کراس کر سکتے ہیں۔ملک بوستان نے کہا کہ اس وقت 90 لاکھ سے زائد پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی سالانہ اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے 23 ارب ڈالر ترسیلات زر بھیجتے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں