پی ایس پی کے تحت 8 نومبر کو ہونے والا جلسہ ظالم حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا،سید مصطفی کمال

جلسے میں خواتین کی بھرپور شرکت حکمرانوں کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہوگی،چیرمین پی ایس پی

منگل 27 اکتوبر 2020 23:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2020ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ پی ایس پی کے تحت 8 نومبر کو ہونے والا جلسہ ظالم حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا کیونکہ اس جلسے میں خواتین کی بھرپور شرکت حکمرانوں کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک سرزمین پارٹی کے زیر اہتمام 8 نومبر کو ہونے والے جلسہ کے حوالے سے مرکزی سیکریٹریٹ پاکستان ہاؤس میں منعقدہ شعبہ خواتین کا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس سے پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی، سینئیر جوائنٹ سیکریٹری بلقیس مختار، جوائنٹ سیکریٹری نائلہ منیر، جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر فوزیہ حمید اور رکن نیشنل کونسل فوزیہ طیب نے بھی خطاب کیا۔ خواتین پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنابھر پور کردار ادا کرنے کیلیے آگے آئیں کیونکہ جب تک خواتین کا بھرپور کردار نہیں ہوگا تب تک ہم ایک عظیم قوم نہیں بن سکتے۔

(جاری ہے)

پی ایس پی کی جدوجہد میں خواتین کا کردار ناقابل فراموش ہے انہوں نے کہا ہمارا نعرہ عزت، انصاف، اختیار سب کے لیے اور یہ ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے اور پاک سر زمین پارٹی خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس پی ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے جس میں سب سے زیادہ خواتین شامل ہیں جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پی ایس پی خواتین کے حقوق کی سب سے بڑی علمبردار ہے لہذا پی ایس پی کا پیغام محبت کے پیغام کو گھر گھر محلے محلے پہنچائی تاکہ آنے والوں نسلوں کو بہتر مستقبل دے سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کے جلسے کی میزبانی پیپلز پارٹی نے سر انجام دی جسکی سندھ میں 12 سالوں سے حکومت ہے۔ اس کے باوجود صوبے بھر میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں ہے۔ کراچی کے نوجوانوں پر روزگار کے دروازے پہلے ہی بند تھے، مردم شماری میں لوگوں کو کم گنا گیا۔ اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کو ملنے والے اختیارات وزیر اعلیٰ نے سلب کر لیئے، این ایف سی ایوارڈ کے بعد پی ایف سی ایوارڈ کا اجرائ نہیں کیا جاتا، وفاقی حکومت کراچی پورٹ ٹرسٹ اور بن قاسم میں نوکریوں کا اشتہار دیتی ہے لیکن لکھ دیتی ہے کہ کراچی والے زحمت نہ فرمائیں، سندھ حکومت کا تعصب سب پر عیاں ہے، سندھ بھر کے بچوں کے لیے اسکالر شپ کا اشتہار دیا جاتا ہے لیکن ساتھ لکھ دیا جاتا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد والے زحمت نہ کریں، ہزاروں نوکریوں میں شہر میں بسنے والی تمام اکائیوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

آج یہی پیپلز پارٹی جمہوریت اور عوامی حقوق کی علمبردار بنی ہوئی ہے جس نے سندھ کی عوام سے بنیادی انسانی حقوق بھی چھین لیے۔ انہوں نے خواتین عہدے داران کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ وہ گھر گھر پہنچ کر خواتین کو 8 نومبر کو باغ جناح کراچی میں ہونے والے جلسے عام کا پیغام پہنچائیں

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں