پہلی خاتون فائٹرپائلٹ مریم مختیار کی شہادت کو پانچ برس بیت گئے

منگل 24 نومبر 2020 16:29

پہلی خاتون فائٹرپائلٹ مریم مختیار کی شہادت کو پانچ برس بیت گئے
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2020ء) پہلی خاتون فائٹرپائلٹ مریم مختیار کی شہادت کو پانچ برس بیت گئے۔ صنف نازک ہونے کے باوجود مریم مختیار نے جرات و بہادری کی تاریخ رقم کی۔تفصیلات کے مطابق پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی منگل کوپانچویں برسی منائی گئی۔ مریم مختیار 18مئی 1992 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔

ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور سول انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ ایک فوجی گھرانے سے تعلق رکھنے کی وجہ سے مریم مختیار میں ملک و قوم کیلئے کچھ کر دکھانے کی امنگ ان میں بچپن سے ہی موجزن تھی ، ان کے والد کرنل(ر)مختیار احمد شیخ پاک فوج میں شامل تھے۔پہلی خاتون فائٹر پائلٹ نے 6 مئی 2011 میں پاکستان ایئر فورس کو جوائن کیا اور 24 ستمبر 2014 کو پاکستان ایئر فورس میں گریجویٹ کے طور پر شمولیت کی۔

(جاری ہے)

ان کا تعلق پی اے ایف کے 132ویں جی ڈی پائلٹ کورس سے تھا، جس میں6 دیگر خواتین بھی شریک تھیں۔انہوں نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی۔ انہوں نے انٹر میڈیٹ کا امتحان آرمی پبلک اسکول و کالج ملیر کینٹ کراچی سے پاس کیا۔ وہ فٹبال کی بہترین کھلاڑی ہونے کے ساتھ ساتھ نیشنل وومن فٹ بال چیمپین شپ میں بلوچستان یونائیٹڈ کے لیے بھی کھیل چکی ہیں۔

مریم افواج پاکستان کے نظم و ضبط سے بہت متاثر تھی، وہ کہا کرتی تھی کہ مجھے فوج کی وردی بہت متاثر کرتی تھی اس لیے میں نے پاکستان ایئر فورس جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی، جو معمول کے کاموں سے کچھ ہٹ کر ہو۔چوبیس نومبر 2015 کو فلائنگ آفیسر مریم مختیار اپنے انسٹرکٹر ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی تربیتی پرواز پر تھیں کہ جب میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا تھا اور مریم مختیار حادثے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیں ۔

طیارے میں خرابی ہوئی تو بہادر مریم نے اسے کا رخ غیرآباد علاقے کی طرف موڑ لیا تھا۔ مریم مختیار نے جام شہادت نوش کر کے پاکستان کی پہلی خاتون شہید پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں