سندھ دنیا میں انسانوں کے رہنے کی بد ترین جگہ بن گئی، مصطفی کمال

ری عدالتیں روزانہ حکومت کے لوگوں کو بلا کرسرزنش کر رہی ہیں،چیئرمین پاک سرزمین پارٹی

ہفتہ 5 دسمبر 2020 17:39

سندھ دنیا میں انسانوں کے رہنے کی بد ترین جگہ بن گئی، مصطفی کمال
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2020ء) پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ سندھ دنیا میں انسانوں کے رہنے کی بد ترین جگہ بن گئی ہے۔پارٹی مرکز سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پورے صوبے میں سفر کر کے خود دیکھ لیں کہ وہاں بجلی ہے نہ پانی ہے، یہ صوبہ یہاں کے مکینوں کیلئے رہنے کے قابل نہیں رہا۔

مصطفی کمال نے کہا کہ ہم پاکستان کی عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، ہماری عدالتیں روزانہ حکومت کے لوگوں کو بلا کرسرزنش کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک تبصرہ ہوا کہ سندھ میں جو پیسہ جاتا ہے وہ ڈوب جاتا ہے اور کل کا تبصرہ ہے کہ نیب والی90 دن کاریمانڈ لیتے ہیں اور ضمانت نہیں ہوتی، یہ بلین ٹریز کہاں لگا دیے ہیں کیا بنی گالہ میں لگا دیی پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ سندھ کے وزیراعلی کو مجبور کیا جائے کہ وہ اختیارات آگے منتقل کریں، صوبے کے اختیارات صرف وزیراعلی ہاس تک محدود ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ آمر بن گئے ہیں، اختیارات منتقل نہیں کررہے، وفاق سے ملنیوالا پیسہ وزیراعلی لے کربیٹھ جاتا ہے یہ پیسہ وزیراعلی کانہیں ہے یہ عوام کاپیسہ ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اختیارات کی منتقلی کردیں ،علیحدگی کی تحریکیں دم توڑدیں گی، پی ایف سی ایوارڈ ان وسائل کی تقسیم کا بہترین طریقہ ہے، وزیراعظم اچھی باتیں کرنے کے باوجود عمل نہیں کرسکے جس سے عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 56ہزارکونسلرز کواس حکومت نے باہر نکال دیا، ن لیگ والے اپنیجلسوں میں یہ نہیں کہہ رہے کہ ہمارے نمائندوں کو کیوں نکالا، اتنی بڑی پی ڈی ایم ہے ایک لفظ کوئی کونسلرزسے متعلق نہیں کہتا۔مصطفی کمال کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے احتجاجی جلسوں میں وسائل کی منتقلی کی بات کریں، اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو اس کا مطلب ہے کہ ان کو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں