سوشل میڈیا جعلی اکاؤنٹس بنا کر لڑکیوں کو بلیک میل کرنے والا شخص گرفتار

ملزم صبیح فرحت کو 21 جنوری تک جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 19 جنوری 2021 14:39

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2021ء) : سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر جعلی اکاؤنٹس بنا کر لڑکیوں کو بلیک میل کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لڑکیوں کو بلیک میل کرنے والے مذکورہ شخص کو گرفتار کرنے بعد کراچی کی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ ساؤتھ کے روبرو پیش کیا گیا جہاں ملزم کے خلاف جعلی فیس بک اکاؤنٹس بنا کر لڑکیوں کو بلیک میل کرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

ایف آئی اے نے ملزم صبیح فرحت کو عدالت میں پیش کیا۔ دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار ملزم نے 150 جعلی اکاؤنٹس بنا رکھے تھے جن کے ذریعے ملزم مختلف لڑکیوں کو ہراساں کرتا تھا۔ ملزم نے ایک لڑکی سے شادی کی خواہش بھی ظاہر کی لیکن شادی سے انکار پر لڑکی کی نازیبا تصاویر اس کی بہن کو بھیج دیں۔

(جاری ہے)

ملزم نے لڑکی کو غیر اخلاقی تصاویر سوشل میڈیا پر ڈالنے کی دھمکیاں بھی دیں۔

متاثرہ خاندان کی درخواست پر ایف آئی اے کے سئابر کرائم ونگ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کے سامان کی بھی تلاشی لی گئی جہاں سے مختلف لڑکیوں کی نازیبا تصاویریں بھی برآمد ہوئیں۔ ایف آئی اے حکام نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ملزم نے کئی لڑکیوں کی زندگی اجیرن کی، ملزم سے ابھی مزید تفتیش کرنا باقی ہے۔

جس کے بعد ایف آئی اے نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے مزید تفتیش کرنے کے لیے ریمانڈ دیا جائے۔ جس پر عدالت نے لڑکیوں کو بلیک میل کرنے والے ملزم کو 21 جنوری تک جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ دوسری جانب شہر قائد میں نوکری کے بہانے بُلا کر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والے ملزم کو بھی گرفتار کیا گیا۔ شرافی گوٹھ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم حاجی خان کے خلاف مدعی خاتون نے مقدمہ درج کروایا جس میں خاتون نے الزام عائد کیا کہ ملزم نے مدد اور نوکری کے بہانے بلا کر زیادتی کی کوشش کی۔

پولیس نے بتایا کہ لڑکی نے ملزم کی ویڈیو بھی بنائی ، اس ویڈیو میں ملزم کو غیراخلاقی حرکات کرتے دیکھا جا سکتا ہے، ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مقدمے میں زیادتی اور جعلسازی کی دفعہ شامل ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں