اسٹیٹ بینک نے شرح سود 7 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا

مہنگائی کی شرح کا اندازہ 9 فیصد تک رہے گی، بجلی اور کھانے پینے کی قیمتوں میں عارضی اضافہ ممکن ہے، گورنراسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 جنوری 2021 16:25

اسٹیٹ بینک نے شرح سود 7 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 جنوری 2021ء) گورنر اسٹیٹ بینک نے شرح سود 7 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا، مہنگائی کی شرح کا اندازہ7 سے 9 فیصد تک رہے گی، بجلی اور کھانے پینے کی قیمتوں میں عارضی اضافہ ممکن ہے۔ انہوں نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود 7 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کیلئے دونکات تھے جس کے تحت مہنگائی کی شرح کا اندازہ7سے 9 فیصد تک رہے گی۔

بجلی اور کھانے پینے کی قیمتوں میں عارضی اضافہ ممکن ہے۔ مانیٹری پالیسی آئندہ دوماہ کیلئے برقرار رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں، معاشی حالات بہتر ہونے کے باوجود مزید کام کرنا ہوگا۔ کورونا کی وجہ سے معاشی حالات مشکل تھے، ابھی بھی وہ بہتری نہیں آئی، شرح سود کو برقرار رکھنے کی بھی یہی وجوہات ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئندہ کی رہنمائی کا جائزہ بھی لیا گیا کہ مستقبل قریب میں بھی یہ شرح اسی حد تک برقرار رکھی جاسکتی ہے۔

لیکن ضرورت پڑی تو شرح سود بڑھائیں گے۔آج پیغام دینا چاہتے ہیں کہ آج ویسی معاشی حالت نہیں ہے جب ہم نے جون 2020ء میں آئی ایم ایف پروگرام شروع کیا تھا، آج حالات بہت بہتر ہیں، آج پرامید ہیں کہ مستقبل قریب کی تجاویز بھی پیش کریں گے، ایک وقت تھا جب کرنٹ اکاؤنٹ کی وجہ سے ایکسچینج ریٹ گر رہا تھا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سالانہ19ملین ڈالر تھا، لیکن آج کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہے، کرنٹ اکاؤنٹ کو بہتر کرنے کیلئے ایکسچینج ریٹ کے سسٹم کو مارکیٹ کی بنیاد پر قائم کیا گیا ہے، اس کو بالکل کھلا نہیں چھوڑیں گے، اسی طرح ملکی زرمبادلہ کے ذخائر13ارب تک ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں