تبدیلی سرکار عوام کومارنے کی پالیسی پر گامزن ہے،شازیہ مری

پٹرولیم منصوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہیں،پی ڈی ایم کے پیچھے عوام کی طاقت ہے ،رہنما پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین برڈشیٹ معاہدہ عوام کے سامنے رکھاجائے،اس وقت کے نیب کے وکلا سے تحقیقات کرانا مذاق کے مترادف ہے،پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 22 جنوری 2021 18:18

تبدیلی سرکار عوام کومارنے کی پالیسی پر گامزن ہے،شازیہ مری
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمینٹیرین کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا ہے کہ تبدیلی سرکار عوام کومارنے کی پالیسی پر گامزن ہے ۔پٹرولیم منصوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہیں۔پی ڈی ایم کے پیچھے عوام کی طاقت ہے جو ان نالائقوں کو گھر بھیجنے کے لیے تیار ہے ۔برڈشیٹ معاہدہ عوام کے سامنے رکھاجائے۔

اس وقت کے نیب کے وکلا سے معاملات کی تحقیقات کرانا مذاق کے مترادف ہے ۔حکمران اپوزیشن کی طرح کام کررہے ہیں انہیں کوئی سمجھائے کہ یہ حکومت میں ہیں۔ سلیکٹڈ حکومت کو سندھ حکومت گلے کی ہڈی کے طور پر اٹکی ہوئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی ، وقاص شوکت، تیمور مہر، شہریار بھگت بھی موجودتھے ۔

شازیہ مری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہوچکی ہے ان کا ہدف عوام کو سہولیات پہچانا نہیں بلکہ اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنانا ہے۔انہوںنے کہا کہ براڈشیٹ کیس میں اس وقت کے وکلا کوتحقیقات دینامذاق ہے 2002سے 2007تک شہزاد اکبرنیب میں کام کررہے تھے یہ تحقیقات منصفانہ ہونی چاہیئے ہمیں بتایاجائے کہ کون ملوث ہے۔بی بی شہید ہمیشہ کہتی تھیں کہ ڈکٹیٹر پیسہ دے کر سیاستدانوں پر جھوٹے کیسز بناتے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ عوام دشمن حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔ پاکستان میں عوام کا دکھ درد کا انہیں احساس نہیں ہے ۔موجودہ حکومت آئی ایم کے سامنے لیٹ چکی ہے رات کے اندھیروں میں فیصلے ہوتے ہیں ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ کس کنڈیشن میں عوام کا سودا کیا گیا ڈھائی برس سے موجود کیا کررہی ہے صبح شام انہیں پچھلی حکومت یاد آتی ہے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔

اس فیصلے سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔نالائق حکومت کے پالیسیوں کے سبب عوام پریشان حال ہیں ۔حکومتی اقدامات نے عوام کی کمر توڑ دی ہے اور خود کشی کرنے پر مجبور ہیں ۔وفاقی وزیر توانائی کا بیان مذاق کے مترادف ہے ۔اس حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے ۔گردشی قرضہ 3 کھرب تک پہنچ چکا ہے۔وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پربجلی کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ واپس لیا جائے۔

شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان کی حکومت انٹرنیشنل معاہدے پورے نہیں کررہی ہے جس سے ملک کے اثاثے نیلام ہورہے ہیں۔آپ حکومت میں بیٹھ کر کچھ نہیں کرپارہے صرف ملک کے اثاثے فروخت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے روزویلٹ ہوٹل اوردوسرے ہوٹلز پربھی لوگوں کی نظرہے قوم کوکچھ دے تونہیں سکے اب یہ لوگ اثاثے بھی ضائع کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسد عمر نے کہا تھا کرونا کے لئے 11 لاکھ ویکسین منگوالی ہے پھر اپنی بات سے مکر گئے۔

پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جس نے اب تک ویکسین تک نہیں منگوائی ہے ۔انہوںنے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت ہر ادارے کو ٹیک اوور کر کے اسے تباہ کرنا چاہتی ہے ۔سندھ کے اسپتالوں کو تحویل میں لینا نوٹی فکیشن بددیانتی ہے ۔ان کی کارکردگی ہر ادارے میں صفر رہی ہے۔پریس کانفرنسز سے حکومتیں نہیں چلتی ہیں ۔یہ حکومت میں رہتے ہوئے بھی اپوزیشن کا کردار ادا کررہے ہیں ۔

ان کی پالیسیوں کے سبب ایک لاکھ 21 ہزار کے قریب طلباء سراپا احتجاج ہیں ۔شازیہ مری نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزدوروں کو چھت کا سہارا دیا ہے ۔لاڑکانہ میں انڈسٹریل زون کاافتتاح کیا گیا ہے ۔سندھ حکومت کے کاموں پر وفاقی حکومت ٹانگ اڑا رہی ہے۔سندھ کے ضمنی الیکشن کے نتائج نالائق حکومت کیلئے ایک پیغام ہیں ۔انہوںنے کہا کہ پی ڈی ایم کے پیچھے عوام ہیں ۔عوام ان نالائق حکمرانوں کو گھر بھیجنے کے لیے تیار ہیں ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں