اپیکس کمیٹی کے فیصلوں سے ہمیشہ اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں، ہم نے شہر میں امن امان بحال کرنے میں کافی محنت کی ہے،وزیراعلیٰ سندھ

گزشتہ سال دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوئی، پولیس نے کئی حملے ناکام بنائے، سکھر میں مقابلے میں 2 دہشت گرد بھی مارے گئے،آئی جی سندھ

پیر 25 جنوری 2021 14:48

اپیکس کمیٹی کے فیصلوں سے ہمیشہ اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں، ہم نے شہر میں امن امان بحال کرنے میں کافی محنت کی ہے،وزیراعلیٰ سندھ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2021ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے نے کہاہے کہ اپیکس کمیٹی کے فیصلوں سے ہمیشہ اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں، ہم نے شہر میں امن امان بحال کرنے میں کافی محنت کی ہے،آئی جی سندھ پولیس مشتاق مہر نے کہاکہ گزشتہ سال دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوئی، پولیس نے کئی حملے ناکام بنائے، سکھر میں مقابلے میں 2 دہشت گرد بھی مارے گئے۔

پیرکووزیراعلیٰ ہائوس میں وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدرات ایپکس کمیٹی کااجلاس ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ، مشیر قانون مرتضی وہاب، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل ندیم احمد انجم، ڈی جی رینجرز عمر احمد بخاری، آئی جی پولیس مشتاق مہر، پرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ، کمشنر کراچی، ایڈیشنل آئی جی کراچی، پی جی، مختلف اداروں کے صوبائی سربراہاں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورت حال اور نیشنل ایکشن پلان پر حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔ شرکا نے اسٹریٹ کرائم کی صورت حال پر بھی غور کیا۔حکام کی جانب سے اجلاس کے شرکا کو جیل اصلاحات، سیف سٹی پراجیکٹ پر بریفنگ بھی دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ کچھ گروپس پڑوسی ملک کی حمایت سے مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مانیٹرنگ اور آپس میں کوآرڈینیشن سے حالات کنٹرول میں ہیں۔

ایپکس کمیٹی اجلاس میں آگاہی دی گئی کہ کچھ قوم پرست گروپس بھی استعمال ہونے کیلئے ہمیشہ سے تیار ہیں، عسکریت پسند گروہوں کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن جاری ہے۔اجلاس میں شہر میں مقیم غیر ملکیوں کی سیکیورٹی کی حکمت عملی بھی بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے، دہشت گرد گروپس کو غیر ملکی فنڈنگ اور تخریب کاری کے بڑھتے واقعات پر بھی غور کیا گیا۔

آئی جی پولیس مشتاق مہر نے کراچی سمیت سندھ بھر میں پولیس کارکردگی سے متعلق اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سال 2020 میں ایک دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا، جب کہ ٹارگٹ کلنگ کے سال 2019 میں 12کیس ہوئے اور 2020 میں 8 واقعات رونما ہوئے۔آئی جی پولیس نے کہا کہ سال 2019 میں 1539 قتل اور سال 2020 میں 1525 قتل کے واقعات پیش آئے۔ اسی طرح سال 2019 میں بھتا خوری کے 166، جب کہ سال 2020 میں 158 واقعات رپورٹ ہوئے۔

اغوا کے کیسز سے متعلق مشتاق مہر نے بتایا کہ سال 2019 میں 72 کیسز اور سال 2020میں 207 کیسز رپورٹ ہوئے۔ پراپرٹیز کے خلاف سال 2019 میں 17128 کیسز، جب کہ 2020 میں 24218 کیسز ہوئے۔ پراپرٹیز کے کیسز کے بڑھنے کا سبب لوگ کی جانب سے ایف آئی آر کا بڑی تعداد میں اندراج ہے، جو اس سے پہلے کم تھا۔گزشتہ سال 2020 جولائی پر کراچی اسٹاک ایکسچینج پر ہونے والے حملے سے متعلق آئی جی سندھ نے بتایاکہ پولیس نے اسٹاک ایکسچینج حملے کو ناکام بنایا اور 4 بی ایل اے کے حملہ آور آپریشن میں مارے گئے۔

پولیس نے 4 کالعدم ریوولیشنری آرمی کے کارندوں کو جن کا تعلق را سے تھا، سچل گوٹھ سے گرفتار کیا۔ اندرون سندھ پولیس کارکردگی کی بات کی جائے تو خیرپور میں مونیکا لاڑک ریپ کیس میں ایک ہفتہ کے اندر پولیس نے 3 ملزم گرفتار کیے۔ سندھ پولیس نے کشمور سے 4 /5سالہ مغوی بچی کو بازیاب کروایا۔ سکھر پولیس کے ساتھ مقابلے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 2 دہشت گرد مارے گئے۔

لاڑکانہ پولیس نے 6 ڈاکوئوں سمیت پٹھان ناریجو اور اقبال ناریجو کو بے اثر کیا۔ ان دونوں ڈاکوئوں پر 2 ملین روپے کا انعام تھا۔وزیراعلی سندھ نے اجلا س میں کہا کہ 2015 میں ایپکس کمیٹی قائم کی گئی تھی،انہوں نے کہاکہ امن قائم کرنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بہت قربانیاں دی ہیں، اب کافی عرصے بعد یہ میٹنگ ہو رہی ہے۔واضح رہے کہ ایپکس کمیٹی کا اجلاس تقریبا 5 ماہ بعد ہو رہا ہے۔ اس سے قبل آخری اجلاس اگست میں ہوا تھا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں