مٹھاس کا استعمال قوت مدافعت کمزور بنا سکتا ہے،نئی تحقیق

پیر 1 مارچ 2021 14:05

مٹھاس کا استعمال قوت مدافعت کمزور بنا سکتا ہے،نئی تحقیق
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2021ء)نئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ غذا میں شوگر یا قدرتی مٹھاس کا بھی زیادہ استعمال قوت مدافعت کمزور بنا کر متعدد بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔طبی و غذائی ماہرین کے مطابق قدرتی مٹھاس، شوگر یعنی کہ فرکٹوز زیادہ تر میٹھے مشروبات، میٹھے کھانوں، پروسیسڈ غذاوں میں پایا جاتا ہے، ان غذاوں کے زیادہ استعمال سے انسانی جسم میں موجود بیماریوں کے خلاف اور بیماریوں سے بچانے والا نظام قوت مدافعت کمزور پڑ جاتا ہے اور انسان متعدد بیماریوں میں گِھر جاتا ہے ۔

لندن کے صحت عامہ سے متعلق جریدے جرنل آف نیچر کمیونیکیشن میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پروسیسڈ سمیت قدرتی میٹھی غذاوں میں بھی پائے جانے والا جز فرکٹوز انسانی صحت کے لیے نہایت مضر ہے، اس کے زیادہ استعمال کے نتیجے میں موٹاپے، ذیابطیس ٹائپ ٹو، جگر کے متاثر اور بڑھ جانے کے خدشات میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق فرکٹوز سے بھرپوز غذاوں کے استعمال کے نتیجے میں جسم میں سوجن کے خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں، جسم کے اعضا میں سوجن یا سوزش کا ہو جانا صحت سے متعلق خطرناک علامات میں سے ایک ہے۔

محققین کے مطابق سوجن کے سبب انسانی خلیے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتے چلے جاتے ہیں جس کے نتیجے میں انسان متعدد بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔تحقیق کے نتیجے میں مٹھاس سے متعلق سامنے آنے والے نئے انکشاف پر طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے انسانی صحت کے لیے میٹھے مشروبات اور پروسیسڈ غذاں کو سب سے زیادہ خطرناک اور مضر صحت قرار دیا گیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں