زرعی شعبے کو فوری ریلیف فراہم کریں، ورنہ ایک نیا بحران پیدا ہوجائےگا

صنعتوں کی زراعت کیلئے بجلی سستی کی جائے، کاشتکار زرعی قرضے ادا نہیں کرپا رہے، شرم کا مقام ہےکہ زرعی ملک کپاس، چینی اور گندم درآمد کر رہا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا حکومت سے مطالبہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 23 اپریل 2021 20:33

زرعی شعبے کو فوری ریلیف فراہم کریں، ورنہ ایک نیا بحران پیدا ہوجائےگا
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ زرعی شعبے کو ریلیف فراہم کیا جائے ورنہ ایک نیا بحران پیدا ہوجائے گا، صنعتوں کی زراعت کیلئے بجلی سستی کی جائے، کاشتکار زرعی قرضے ادا نہیں کرپا رہے، شرم کا مقام ہےکہ زرعی ملک کپاس، چینی اور گندم درآمد کر رہا ہے۔ انہوں نے شعبہ زراعت کی تباہی پر پی ٹی آئی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے زیادہ شرم کا اور کیا مقام ہےکہ زرعی ملک پاکستان اپنی ضروریات کے لیے کپاس، چینی اور گندم بیرون ملک سے درآمد کر رہا ہے۔

کاشت کار زرعی قرضے تک ادا نہیں کرپا رہے، کھاد کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں اور عمران خان سب اچھا ہے کے گن گا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی غلط زرعی پالیسیوں کی بدولت کسان مفت ٹماٹر بانٹتا رہا مگر کوئی دادرسی نہ ہوئی۔

(جاری ہے)

جب پی پی پی نے وفاقی حکومت سنبھالی تو بیرون ملک سے گندم خریدی جارہی تھی جبکہ ایک سال بعد پاکستان گندم برآمد کرنے والا ملک بن گیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے کسانوں کو دوہزار روپے فی من گندم دینے کے بجائے 2750 روپے فی من ناقص گندم بیرون ملک سے منگوائی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں لکھا جائے گا کہ جب دہلی میں مودی کے خلاف کسان احتجاج کررہے تھے تو دوسری جانب لاہور میں پاکستان کے مودی عمران خان کے خلاف کسانوں نے احتجاج کیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ لاہور میں پی ٹی آئی کی سیاسی پولیس کے کسانوں پر تشدد سے ایک کاشتکار کی شہادت کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ اگر صنعتوں کے لئے بجلی سستی ہوسکتی ہے تو زراعت کے شعبے کے لئے کیوں نہیں؟ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ زراعت کے شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں ورنہ ملک میں ایک نیا بحران پیدا ہوجائے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں