موجودہ حالات میںاس سے بہتر بجٹ پیش نہیں کیا جاسکتا تھا،ایس ایم منیر،زبیرطفیل

سیلف اسسمنٹ اسکیم ایک اچھافیصلہ ہے،سیلز ٹیکس ریفنڈز دیئے جائیں،سرپرست اعلیٰ یو نائٹیڈ بزنس گروپ

اتوار 13 جون 2021 20:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2021ء) یونائٹیڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر اورصدر یو بی جی زبیرطفیل نے وفاقی بجٹ برائی2021-22کومجموعی طورپر متوازن بجٹ قرار دیا ہے ۔ایس ایم منیر نے بجٹ پر اپنے تاثرات میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان ، وزیرخزانہ شوکت ترین اورمشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود کوبہترین بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، کووڈ19کی وجہ سے درپیش موجودہ حالات میںاس سے بہتر بجٹ پیش نہیں کیا جاسکتا تھا، جی ڈی پی4.8فیصد ہونے سے معیشت بہتر ہوگی ،حکومت کو موجودہ بجٹ میں ایکسپورٹرز کے روکے گئے سیلز ٹیکس ریفنڈزکی فوری ادائیگی کااعلان کرنا چاہیئے تھا کیونکہ کافی عرصہ سے ریفنڈز رکے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ایکسپورٹرز کو ایکسپورٹ بڑھانے میں مشکلات کا سامنا ہے،ملک کو ڈالرز کی ضرورت ہے اس لئے حکومت ایکسپورٹرز کو مراعات دے تاکہ ڈالرز پاکستان میں آسکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کو بجلی اور گیس کے نرخ کم کرنے چاہئیں تھے جبکہ مہنگائی اب بھی زیادہ ہے جسے کم کرنے کی ضرورت ہے، بجٹ میںنئے ٹیکس عائد نہیں کئے گئے جبکہ سیلز ٹیکس میں کمی سے عوام کو ریلیف ملے گا،ایف بی آر کو نوٹس جاری نہ کرنے اور تھرڈ پارٹی آڈٹ کا فیصلہ خو ش آئند ہے۔ ایس ایم منیر نے کہا کہ 40 فیصد آئیٹم پر ودہولڈنگ ٹیکس ٹیکس کم کیا گیاجو اچھا اقدام ہے، بجٹ میں انڈسٹریل سیکٹر اور معیشت کی بہتری کیلئے اچھے فیصلے ہوئے،سیلف اسسمنٹ اسکیم ایک اچھافیصلہ ہے اگر اس پر عمل ہوجائے تویہ فائدہ مندثابت ہوگا جبکہ ٹیکس ادا کرنیوالوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

یونائیٹڈ بزنس گروپ کے صدر زبیر طفیل نے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ کورونا سے پیدا شدہ بحرانی صورتحال میں اس سے بہتر بجٹ پیش نہیں کیا جاسکتا تھا،بجٹ متوازن ہے اور عام آدمی پر ٹیکسوں کا بوجھ نہیں ڈالا گیا مگر ایسے اقدامات بھی نہیں کئے گئے کہ غریب عوام کی مشکلات کم ہوسکیں،کھانے کے تیل،گھی، گوشت،دودھ،چینی اور آٹے کی مسلسل بڑھنے والی قیمتوں کو کم کرنے کے اقدامات ضروری تھے، اشیائے خوردونوش پر سیلز ٹیکس کوکم کیا جانا ضروری تھا،کھانے کے تیل کی فی کلو قیمت تیل جوایک تا ڈیڑھ سال پہلے تک 200روپے کلو تھی مگر اب 350روپے کلو ہے جو غریب کی پہنچ سے بہت دور ہے ،تیل وگھی پر سیلز ٹیکس بہت زیادہ ہے حکومت کھانے وپینے کی اشیاء بالخصوص کوکنگ آئل اورچینی پر سیلز ٹیکس کو17فیصد سے کم کرکی7فیصد کرے،نئے بجٹ میں یہ بات خوش آئند ہے کہ حکومت کے اقدامات سے کم آمدنی والے طبقے کو قرضہ آسانی سے ملے گا اور کم سے کم آمدنی والے افراد بھی اب اپنا گھر حاصل کرسکیں گے جو وزیراعظم عمران خان کو خواب بھی ہے۔

زبیرطفیل نے کہا کہ ایک مزدور کی تنخواہ ساڑھے 17ہزار سے بڑھا کر20ہزار کی گئی مگر 20ہزار تنخواہ بھی مزدور کیلئے ناکافی ہے، بجٹ میں ٹیکس نیٹ 10لاکھ سے بڑھا کر 1کروڑ کرنا اچھا اقدام ہے، آنے والے وقت میں شرح نمو4.8فیصد تک ہوجاناملک کے بہتر مفاد میں ہوگا،اس وقت بڑی صنعتوں کی پیداوار بڑھ رہی ہے مثلاً سیمنٹ،سریا اور دیگر مصنوعات کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں