بجٹ میں صحت عامہ کے لئے مختص کی گئی رقم ناکافی ہے،ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

موجودہ بجٹ میں بھی ہومیوپیتھی کو نظر انداز کیا گیا ہے،عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہومیوپیتھی دوسرا بڑا طریقہ علاج ہے،ڈاکٹر اسد پرویز قریشی

اتوار 13 جون 2021 20:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2021ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بجٹ میں صحت کے شعبہ کے لئے 21.72ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو موجودہ حالات میں ناکافی ہیں جبکہ ہومیوپیتھی سمیت متبادل طریقہ علاج کے تمام شعبوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ ملک صحت عامہ کے سنگین بحران سے گزر رہا ہے جس سے نمٹنے کے لئے مزید فنڈنگ کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہ بات کمال لیبارٹری کے سی ای او ڈاکٹر اسد پرویز قریشی، ڈاکٹر امتیاز گوندل ، ڈاکٹر اعظم اور دیگر سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہا کہ صحت عامہ کا ملک کی اقتصادی ترقی سے بنیادی تعلق ہے اس لئے اس شعبہ کو بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایک پڑوسی ملک میں ہومیو پیتھی کی درجنوں یونیورسٹیاں اور دو سو پچیس کالج ہیں جبکہ بجٹ میں اس شعبہ کی ترقی کے لئے اربوں روپے رکھے جاتے ہیں مگریہاں اسے سرکاری سطح پر مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں ہر صوبے میں ایک ہومیوپیتھک کالج اور عالمی معیار کے ایک ریسرچ سینٹر کی فوری ضروری ہے۔ اگر حکومت ت وجہ دے تو ملک بھر میں ہومیوپیتھک ڈسپنسریوں کا جال بچھا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر اسد پرویز قریشی فری میڈیکل کیمپس میں مفت ادویات فراہم کر رہے ہیں جو انسانیت کی خدمت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر اسد پرویز قریشی نے کہا کہ ہومیو پیتھک علاج سستا اور ادویات بے ضرر ہیں ۔ اس طریقہ علاج کے سائیڈ افیکٹس نہیں ہوتے اور اس سے ہاضمہ خراب ہوتا ہے نہ انسان کی وقت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔ری ایکشن سے پاک اس طریقہ علاج کو سرکار کی فوری سرپرستی کی ضرورت ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں