کورونا کے دوران آن لائن رقم منتقلی پر چارجز ختم کردیے تھے ،ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کی آن لائن فنڈز ٹرانسفر پر فیس کٹوتی کی وضاحت

ایسا کوئی قانون نہیں کہ بینک بالغ لڑکی کی گارنٹی نہیں لے، بالغ لڑکی کی بینک کا گارنٹی نہ لینا یہ نا قابل قبول ہے، سیما کامل کا انٹرویو

جمعہ 18 جون 2021 14:34

کورونا کے دوران آن لائن رقم منتقلی پر چارجز ختم کردیے تھے ،ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کی آن لائن فنڈز ٹرانسفر پر فیس کٹوتی کی وضاحت
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2021ء) ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے آن لائن فنڈز ٹرانسفر پر فیس کٹوتی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے دوران آن لائن رقم منتقلی پر چارجز ختم کردیے تھے۔ایک انٹرویومیں سیما کامل نے کہا کہ کورونا سے پہلے کوئی بینک رقم منتقلی پر 100 روپے اورکوئی 400 روپے تک لیتا تھا لیکن کورونا کے دوران آن لائن رقم منتقلی پر چارجز ختم کردیے تھے تاہم کورونا کی صورتحال میں بہتری کے بعد اب رقم کی منتقلی پر فیس مقرر کی گئی ہے۔

سیما کامل نے بتایا کہ ایک ماہ میں 25 ہزار روپے تک کی آن لائن ٹرانزیکشن مفت ہوگی اور 25 ہزار کے علاوہ مزید 10 ہزار کی ٹرانزیکشن کرنے پر 10 روپے چارج ہوں گے، اسی طرح ایک ماہ میں 50 ہزار کی ٹرانزیکشن پر 25 ہزار سے زائد اضافی 25 ہزار پر 25 روپے ادا کرنا ہوں گے جب کہ ایک ماہ میں بڑی ٹرانزیکشن پر زیادہ سے زیادہ 200 روپے چارج ہوں گے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی گورنر نے کہا کہ ایک ماہ میں 25 ہزار سے زائد کی آن لائن خریداری پر بھی ٹرانزیکشن چارجز فنڈز ٹرانسفر کے طریقہ کار کے تحت لگیں گے ، یوٹیلیٹی بل کی آن لائن پے منٹ پر رقم منتقلی کے چارجز نہیں لگیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں سیما کامل نے کہا کہ ایسا کوئی قانون نہیں کہ بینک بالغ لڑکی کی گارنٹی نہیں لے، بالغ لڑکی کی بینک کا گارنٹی نہ لینا یہ نا قابل قبول ہے۔ انہوںنے کہاکہ گھریلو خاتون کا صرف شناختی کارڈ پر اکاؤنٹ کھل سکتا ہے اور گھریلو خاتون کے اکاؤنٹ میں 5 لاکھ سے زیادہ ٹرانزیکشن نہیں ہوسکتی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں