سندھ میں ترقی نظرنہیں آتی،اسکولزمیں کتے گھوم رہے ہیں،شبلی فراز

بلاول بھٹو سیلفیاں بنوانے میں مصروف ہیں پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ہمیں کام کرنے نہیں دے رہی،وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور شورشرابے کا سلسلہ نوے کی دہائی میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے شروع کیا تھا ،تقریب سے خطاب،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 18 جون 2021 17:53

سندھ میں ترقی نظرنہیں آتی،اسکولزمیں کتے گھوم رہے ہیں،شبلی فراز
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2021ء) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فرازنے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ سندھ میں ترقی نظرنہیں آتی اسکولزمیں کتے گھوم رہے ہیں،بلاول بھٹو سیلفیاں بنوانے میں مصروف ہیں پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ہمیں کام کرنے نہیں دے رہی،ہزاروں ارب خرچ ہوتے ہیں نظرکچھ نہیں آرہا۔جمعہ کوپاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی(پی ایس کیو سی ای) میں خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جب اپنی پہلی تقریر کرنے آئے تب بھی اپوزیشن نے سننے نہیں دی۔

بجٹ کی تقریر کے دوران شورشرابا کیا۔ اپوزیشن وزیراعظم اور فنانس منسٹر کو بات کرنے نہیں دیتی۔انہوں نے کہاکہ حکومت کبھی نہیں چاہتی کہ ایوان فعال نہ ہو تیس برسوں سے ملک پر براجمان لوگوں نے ملک کو کہاں پہنچا دیا ہے۔

(جاری ہے)

سندھ میں ترقیاتی پروگرام کے نام پر اربوں خرچ کیا جاتا ہے لیکن نظر کچھ نہیں آتا۔ پیپلزپارٹی کی حکومت وفاقی حکومت کے کاموں روڑے اٹکاتی ہے۔

کے فورہو، یا ٹرانسپورٹ کے منصوبے ہوں مکمل نہیں کرنے دیئے جارہے ہیں۔بین الاقوامی معیاری اشیا کی فراہمی پرشبلی فرازنے کہاکہ امپورٹ چیزوں کو کمپیوٹرائزڈ کریں گے۔ مقصد عوام کوعالمی معیارکی چیزیں مناسب قیمت میں عوام تک پہنچانا ہے۔انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں جو ہورہا ہے ہم 90 کی دہائی سے دیکھ رہے ہیں،ایک پارٹی کی لیڈرشپ کوبچانے کے لیئے ایوان کوہائی جیک کرنامناسب نہیں۔

اپوزیشن والے ہر ایشو پر شور اور ہنگامہ شروع کردیتے ہیں۔اپوزیشن میں ٹرانسپرنسی اورا ہلیت کا فقدان ہے۔سندھ میں کچھ معیارنہیں ہے، پانی کی قلت ہے۔انہوں نے کہاکہ عوامی نمائندوں کو عوام منتخب کرتے ہیں۔منتخب نمائندوں کی کوالٹی عوام کو طے کرنا ہوتی ہے۔عوام کا کام منتخب کرنا ہوتا ہے اور نمائندے جوابدہ ہوتے ہیں۔اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور شورشرابے کا سلسلہ نوے کی دہائی سے شروع ہوا،ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے شروع کیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں عوام کے مسائل اور قانون سازی پر توجہ ہونی چاہیے۔وزیر اعظم عمران خان نے جب اپنی پہلی تقریر کی تھی تب بھی اپوزیشن نے نہیں سننے نہیں دی۔بجٹ کی تقریر کے دوران بھی شور شرابا کیا۔حکومت کبھی نہیں چاہتی کہ ایوان فعال نہ ہو۔اپوزیشن وزیر اعظم اور فنانس منسٹر کو بات کرنے نہیں دیتے۔تیس برسوں سے ملک پر براجمان لوگوں نے ملک کو کہاں پہنچا دیا ہے۔

،اپوزیشن میں اہلیت کافقدان ہے ان کی کوالٹی بہترنہیں ہے۔انہوں نے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ سندھ میں ترقی نظرنہیں آتی،اسکولزمیں کتے گھوم رہے ہیں۔بلاول بھٹوکی سیلفیاں بھی دیکھی ہیںپیپلزپارٹی کی حکومت ہمیں کام کرنے نہیں دے رہی۔کے فورہوٹرانسپورٹ ہومنصوبے مکمل نہیں کرنے دیئے جارہے ہیںہزاروں ارب خرچ ہوتے ہیں نظرکچھ نہیں آرہاہے۔

انہوںنے کہا کہ پورے ملک میں قوانین موجود ہیں عملدرآمد کافقدان ہے انسانی صلاحیتیں کمزورہیں۔ملازمین کی صلاحیتوں کوبھی بہتربناناپڑے گا۔حکومت کاکام کاروبارکرنا نہیں عملدرآمد کرناہوتاہے۔کچھ حصے آئوٹ سورس کریں گے۔شبلی فرازنے کہاکہ پاکستان اسٹیڈرڈ اینڈ کوالٹی اتھارٹی کے دفتر میں اجلاس ہوا،اجلاس میں گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کے حوالے سے تفصیلی بات ہوئی ہے۔

سب سے پہلے ترجیح گاڑیوں کی سیفٹی کے حوالے سے ہے۔اسٹار ریٹنگ سسٹم بھی شروع کرنے والے ہے۔صارف کو پتہ ہونا چاہیے کہ پروڈکٹ کتنے اسٹار ہے۔انہوں نے کہاکہ پی ایس کیو سی اے کے مستقبل کے بارے میں بات ہوئی ہے۔166اسٹینڈرڈزہیں،ایک گاڑیوں کاہے ان کے اسٹینڈرزجوہونے چاہیئے نہیں ہیں،مختلف مرحلوں سے گزرکر یہ اداراکوالٹی کویقینی بناتاہے۔کرپشن کابھی خاتمہ کریں گے۔بڑی سہولت دی جائے گی۔جوامپورٹ چیزیں ہیں ان کوبھی کمپیوٹرائزڈ کریں گے۔افرادی قوت کے مسائل بھی ہیں۔مقصد عوام کوعالمی معیارکی چیزیں مناسب قیمت میں عوام تک پہنچائیں۔سیفٹی میئرزکومزید بہتربنائیں گے۔کوالٹی کسی بھی پارٹس کی ہواس کوبہتربنائیں گے

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں