جوہر ٹاؤن دھماکے میں اہم پیش رفت ،ملزم سے متعلق اہم انکشافات سامنے آ گئے

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملزم ڈیوڈ پال کے گھر کا سراغ لگا لیا،گھر کی تلاشی کے دوران دستاویزات قبضے میں لے لیں،ملزم 2010 میں بحرین سے پاکستان منتقل ہوا۔ابتدائی تحقیقات

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 25 جون 2021 11:12

جوہر ٹاؤن دھماکے میں اہم پیش رفت ،ملزم سے متعلق اہم انکشافات سامنے آ گئے
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 جون 2021ء ) لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں انتہائی اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔واقعے میں ملوث اور گرفتار ملزم ڈیوڈ پال کے گھر کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق لاہور جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں ملوث گرفتار ڈیوڈ پال محمود آباد کا رہائشی ہے۔سیکیورٹی اداروں ڈیوڈ کے گھر تک پہنچنے میں بھی کامیاب ہو گئے ہیں۔

رات گئے ڈیوڈ پال کے گھر پر چھاپہ مارا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گھر کی تلاشی کے دوران چند دستاویزات بھی قبضے میں لیے گئے ہیں۔چھاپے کے دوران مزید کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم تین بار لاہور جانے کے دوران مجموعی طور پر 27 دن مقیم رہا۔ڈیوڈ بحرین میں اسکریپ اور ہوٹل کا کاروبار کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈیوڈ نے اپنی فیملی کو 2010میں بحرین سے پاکستان منتقل ہوا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم ڈیڑھ ماہ قبل پر بحرین سے کراچی پہنچا تھا۔ڈیڑہ ماہ کے دوران تین مرتبہ لاہور آیا۔ علاوہ ازیں تفتیشی ٹیموں کو جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت مل گئے ہیں ، جن سے پتہ چلا کہ دھماکے کی فنڈنگ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے کی گئی تھی جب کہ شواہد کی رواشنی میں دھماکے میں ملوث ایک شخص کے علاوہ ماسٹر مائنڈ اور تمام سہولت کاروں کو گرفتار کیا۔

لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے گرفتار ہونے والا پیٹرپال ڈیوڈ واقعے کا ماسٹر مائنڈ ہے ، جس کا تعلق بنیادی طور پر کراچی سے ہے تاہم ڈیوڈ کچھ عرصہ قبل ہی دبئی سے واپس آیا تھا ، جس کے بعد سے وہ صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں رہائش پذیر تھا ، ڈیوڈ کا تعلق غیر ملکی تنظیم سے ہونے کے شواہد ملے ہیں ، پیٹرپال ڈیوڈ نے جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کو دھماکے کے لیے تیار کروایا۔

کہ لاہور کے علاقے جوہرٹاؤن دھماکے کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ حملے میں استعمال ہونے والی ممکنہ گاڑی براستہ موٹر وے لاہورمیں داخل ہوئی ، جہاں صبح 9 بج کر 40 منٹ پر گاڑی کو بابو صابو ناکے پر سیکیورٹی اہلکار کی طرف سے تلاشی کے لیے روکا گیا تاہم دستاویزات کی جانچ کے بعد گاڑی کوروانہ کردیا گیا ، ناکے پر تعینات اہلکار تلاشی کے باوجود بارودی مواد کا سراغ لگانے میں ناکام رہے جس کی بناء پر محکمہ انسداد دہشت گردی سی ٹی ڈی نے بابو صابو ناکے پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں کو شامل تفتیش کرلیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں