علمی و تدریسی ترقی کی ضمانت ہے، ڈاکٹر عاصم حسین

یہ عالمی کانفرنس سائنس وٹیکنالوجی میں جدت لاتے ہوئے ماحول کی بہتری کا احاطہ کرے گی، قوموں کے عروج و زوال کو ماپننے کا معیار تحقیق اور اس کا اطلاق ہی ہے،پروفیسرڈاکٹر سروش لودھی/پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ جامعہ این ای ڈی کے تحت شعبہ انوارمنٹ اور مٹیریل کی پہلی دو روزہ بین الاقوامی فزیکل اور آن لائن کانفرنس کا انعقاد

جمعہ 25 جون 2021 18:25

علمی و تدریسی ترقی کی ضمانت ہے، ڈاکٹر عاصم حسین
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2021ء) جن معاشروں میں تحقیق کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی وہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں،میں یقین رکھتا ہوں کہ اس طرح کی عالمی کانفرنس کے ذریعے طالب علموں، اساتذہ، تحقیق کاروں اور انجینئرنگ سیکٹر کو ایسا پلیٹ فارم میسر ہوگا جوکہ علمی اور تدریسی معاملات کی ترقی و ترویج کا ضامن ہوگا،شیخ الجامعہ این ای ڈی اور کانفرنس آرگنائزرزکی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ ایچ ای سی سندھ کو شاں ہے کہ محقیقین کو غیر ضروری دشواریوں کا سامنا نہ ہو، اِن خیالات کا اظہار جامعہ این ای ڈی کے سو برس مکمل ہونے پراین ای ڈی یونی ورسٹی، ایچ ای سی سندھ اور سرسید یونی ورسٹی کے اشتراک سے شعبہ انوارمنٹ اور مٹیریل کے تحت پہلی دو روزہ بین الاقوامی فزیکل اور آن لائن کانفرنس بعنوان پروگرام آف انٹرنیشنل کانفرنس آن ایڈوانس اِن مٹیریل سائنس اینڈانوارمینٹل انجینئرنگ کے انعقاد پر مرکزی آڈیٹوریم میں کیا گیا، جس سے چیئرمین ایچ ای سی سندھ ڈاکٹرعاصم حسین، وائس چانسلراین ای ڈی پروفیسرڈاکٹر سروش حشمت لودھی،وائس چانسلر سرسید یونی ورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، سمیت ملکی اور غیر ملکی ماہرین نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

کانفرنس کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے چیئرمین میٹلرجیکل انجینئرنگ ڈاکٹر علی داد چانڈیو کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے میدان کے تقاضوں کو جلد پورا کرنے کے لیے مختلف کانفرنسوں اور تربیتی نشستوں کی اشد ضرورت ہے۔ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس کنوینر اورڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ پروسس انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ کا کہنا تھا کہ سائنسی ایجادات اور تحقیق،انسانی زندگی کی بہتری کے لیے لازم و ملزوم ہے کہ قوموں کے عروج و زوال کو ماپننے کا معیار بھی تحقیق اور اس کا اطلاق ہی ہے۔

وائس چانسلر سرسید یونی ورسٹی پروفیسر ڈاکٹرولی الدین نے انجینئرنگ سیکٹر کے لیے جامعہ این ای ڈی کی صد سالہ خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ انجینئرنگ سیکٹر کو جدید تقاضوں پراستواد کیا جائے تا کہ وقت کی ضرورت کو پورا کیا جاسکے۔مزید کہاکہ انجینئرنگ سیکٹر معاشرے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہیِ، جامعات، صنعتوں، حکومت الغرض سب ہی اس سیکٹر کی ترقی کے لیے کو ایک پیج پر ہونا لازمی ہے۔

شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ عصر ِحاضر مسابقتی دور ہے جس میں سائنس اورٹیکنالوجی میں جدت کے ذریعے دنیا کا مقابلہ کرنا ہے،ہم گلوبل وارمنگ کی طرف جارہے ہیں، صنعتیں لگا نا بھی ضروری ہیں لیکن ماحول کو بہتر رکھنا بھی لازمی ہے،اس موضوع کا احاطہ اس کانفرنس کے ماہرین کریں گے جس سے تمام دنیا کو فائدہ ہوگا۔

مزید کہا کہ اس بین الاقوامی کانفرنس میں 7ممالک کے ماہرین کی فزیکل اور آن لائن شرکت قابل ِداد ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس موقعے پر ریسرچ پروجیکٹ شو کسینگ کا مقصد جامعات اور صنعتوں کے مابین اشتراک قایم کرناہے۔ جامعہ ترجمان کے مطابق شعبہ مٹیریل اور انوارمینٹل انجینئرنگ کے تحت منعقدہ اس فزیکل اور آن لائن کانفرنس میں 7ممالک کے ماہرین نے شرکت کی،فزیکل اسپیکرز 15اور 35نے آن لائن شرکت کی، قریبا15ملکی جامعات نے اس میں حصہ لیا جب کہ ان دو روز میں پچاس سے زائد ریسرچ پیپرزپڑھے جائیں گے۔

کانفرنس کے اختتامی سیشن سے آغا اسٹیل انڈسٹری کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آغا حسین،پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل،ڈین فیکلٹی آف سول انجینئرنگ اینڈآرکٹکچر سرسید یو نی ورسٹی پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی اور شعبہ انوارمیٹل انجینئرنگ کے چیئرمین ڈاکٹر عاطف مصطفی خطاب کریں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں