سندھ میں لاک ڈاؤن کا اعلان ویکسینیشن کے لیے گیم چینجر ثابت ہوا، مرتضی وہاب

پی ٹی آئی والے صرف تنقید کرتے ہیں، یہ خود کام کرتے ہیں نہ کرنے دیتے ہیں،ترجمان حکومت سندھ کی پریس کانفرنس

منگل 3 اگست 2021 17:11

سندھ میں لاک ڈاؤن کا اعلان ویکسینیشن کے لیے گیم چینجر ثابت ہوا، مرتضی وہاب
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2021ء) ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ سندھ میں لاک ڈاؤن کا اعلان ویکسینیشن کے لیے گیم چینجر ثابت ہوا ہے۔ حفاظتی تدابیر پر عمل کر کے ہی ڈیلٹا وائرس پر قابو پایا جاسکتا ہے، پی ٹی آئی والے صرف تنقید کرتے ہیں، یہ خود کام کرتے ہیں نہ کرنے دیتے ہیں۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ 'بدقسمتی سے لوگوں کو اپنی جان سے زیادہ اپنے موبائل سم کی پرواہ ہے، اپنی جان کی قیمت ہم نے سمجھی ہوتی تو شاید اس طرح کا اعلان کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی'۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز 2 لاکھ 22 ہزار افراد کو ویکسین لگی ہے، ویکسینیشن کے عمل میں جو تھوڑے بہت مسائل ہیں انہیں محکمہ صحت حل کر رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ پہلے ایکسپو سینٹر 24 گھنٹے کام کر رہا تھا اب کراچی کے ہر ضلع میں 11 مختلف مقامات پر 24 گھنٹے کام کرنے والے ویکسینیشن سینٹر کو حکومت نے قائم کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کورنگی میں دارالعلوم انتظامیہ کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنے درس گاہ میں سندھ حکومت کو ویکسینیشن سینٹر قائم کرنے کی اجازت دی، اسی طرح پراپرٹی ڈیلرز نے بھی ویکسینیشن کیمپ قائم کیا ہے۔

مرتضی وہاب نے کہا کہ 'ہم نے روزانہ ڈھائی لاکھ ویکسین لگانے کا ہدف طے کیا ہے، عوام سے گزارش ہے کہ اس میں ہمارا ساتھ دیں'۔انہوں نے کہا کہ 'ہمیں اندازہ ہے کہ کچھ جگہوں پر رش ہے، اگر صرف کراچی میں ہی ایک لاکھ افراد ویکسین لگوانے کے لیے گھر سے نکل رہے ہیں تو رش ہوگا تاہم ہم رش میں بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کرسکتے ہیں'۔انہوں نے کہا کہ 'میں شکرگزار ہوں گا ان شہریوں کا جو ویکسین لگوانے کے لیے نکلتے وقت ماسک پہنیں گی'۔

انہوں نے بتایا کہ 'حکومت نے اندرون سندھ کام کرنے والے چند موبائل ہیلتھ یونٹس کو بھی کراچی حیدرآباد منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ گلیوں محلوں میں ویکسین لگاسکیں'۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن لگانے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، چند لوگوں نے اس پر سیاست چمکانے کی کوشش کی، جب وہ لوگ لاہور میں برطانوی قسم کی وجہ سے سخت فیصلے ہوتے ہیں تو احتجاج نہیں کرتے تاہم کراچی میں ایسا کیا جاتا ہے تو یہ لوگ سیاست کرتے ہیں۔

ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ 'پی ٹی آئی والے لوگوں کو ورغلاتے ہیں کہ حکومت کی پالیسی کو نہ مانو، یہ لوگ اتنے منافق ہیں کہ اگر ہمارے کسی شہر میں صورتحال بے قابو ہوئی تو یہ الزام سندھ حکومت پر ڈال دیں گی'۔انہوںنے کہا کہ پورے ملک میں مثبت کیسز کا تناسب بڑھ رہا ہے جس پر اسد عمر نے کل سختی کرنے کا اعلان کیا، میں سمجھتا ہوں کہ اس مشکل وقت میں ہمیں متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران پی ٹی آئی کے رکن کی شادی کی تقریب کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضلع جنوبی کی انتظامیہ نے اس تقریب کو رکوایا اور اسے بند کیا ہے، کیٹرنگ اور ڈیکوریشن کمپنیوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ پیسے کمانے کے لیے دعوتوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ خدا نخواستہ اگر اس دعوت میں آیا کوئی شخص کورونا مثبت ہوتا تو کیا ہوتا، یہ کس طرح کے ذمہ دار سیاسی لیڈران ہیں، بجائے لوگوں کو سمجھانے کے یہ خود اس طرح کے کام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر ہم نے ایئرپورٹ پر صحیح نگرانی کی ہوتی تو برطانوی، بھارتی قسم کا پھیلا یہاں نہیں ہوتا'۔انہوںنے کہا کہ'آج صورتحال تشویشناک ہے جسے قابو میں کرنے کے لیے قوم کو ایک بیانیہ دینے کی ضرورت ہے، آج اگر ماسک پہنیں گے تو کل آکسیجن ماسک پہننے کی ضرورت نہیں پڑے گی'۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں