اتنی ویکسین دستیاب نہیں جتنے لوگ ویکسینیشن سینٹرز آرہے ہیں، ناصر شاہ

افغان، بنگالی اور برمی باشندوں کے لیے بھی ویکسینیشن سینٹر کھولے گئے ہیں،وزیراطلاعات سندھ کی بات چیت

منگل 3 اگست 2021 17:11

اتنی ویکسین دستیاب نہیں جتنے لوگ ویکسینیشن سینٹرز آرہے ہیں، ناصر شاہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2021ء) صوبائی وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے اقرار کیا ہے کہ اتنی تعداد میں ویکسین دستیاب نہیں ہے جتنی تعداد میں لوگوں ویکسین کے لیے آرہے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے مقامات پر ڈرائیو تھروو ویکسینیشن سینٹر بنائے جارہے ہیں جبکہ کلفٹن اور اردو سائنس کالج کے پاس بھی ڈرائیو تھروو ویکسین سینٹر موجود ہے۔

ناصر حسین شاہ نے بتایا کہ گرین لائن کے ٹریک پر بھی ڈرائیو تھروو ویکسینیشن سینٹرز ہوں گے جو ممکنہ طور پر دنیا سے سب سے بڑا ہوگا اور اس حوالے سے بات چیت چل رہی ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ افغان، بنگالی اور برمی باشندوں کے لیے بھی ویکسینیشن سینٹر کھلے گئے ہیں، وہ جن کے شناختی کارڈ نہیں ہیں، ان کی بھی ویکسینیشن ہوگی۔

(جاری ہے)

کورونا سے متعلق ایس او پیز پر بات کرتے ہوئے انہوں نے وزیر اعلی سندھ کے حوالے سے کہا کہ کوئی کتنا ہی اثر ورسوخ کا حامل ہو، اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اعلی عہدوں پر فائر افسران نے بھی اگر کورونا سے متعلق ایس او پیز کے خلاف ورزی کی تو ان کے خلاف ایکشن ہوگا۔ویکسینیشن سیٹرز پر ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق سوال کے جواب میں ناصر حسین نے قرار کیا کہ اتنی تعداد میں کورونا ویکسین دستیاب نہیں ہیں جتنی بڑی تعداد میں لوگ ویکسینیشن کے لیے آرہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسی شکایت صرف یہاں نہیں ہے بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں ویکسین کی عدم دستیابی کی اطلاعات ہیں، پوری دنیا میں ویکسین کی طلب ہے۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جیسے جیسے ویکسین کی دستیابی ہورہی ہے، یہ لوگوں لگائی جارہی ہے، یہ حقیقت ہے کہ پوری آبادی کے لیے مطلوبہ ویکسین نہیں ہے۔خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے چوتھی لہر کے باعث کورونا کیسز میں اضافے کے بعد حکومت سندھ نے سم بند کرنے اور اگست کی تنخواہ روکنے کا فیصلہ کیا تو ویکسین نہ لگوانے والوں کا جم غفیر ویکسینیشن سینٹر پر پہنچ گیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں