حلیم عادل شیخ کا خود پر حملے کی تحقیقات وفاقی اداروں کے ذریعے کرانے کا مطالبہ

پی ایس پی افسران پیپلزپارٹی کی غلامی کر رہے ہیں۔ مجھ پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کروایا گیا،وزیراعظم کو خط

منگل 3 اگست 2021 17:11

حلیم عادل شیخ کا خود پر حملے کی تحقیقات وفاقی اداروں کے ذریعے کرانے کا مطالبہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2021ء) حلیم عادل شیخ نے وزیراعظم سے خود پر حملے کی تحقیقات وفاقی اداروں کے ذریعے کرانے کا مطالبہ کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے نوابشاہ میں اپنے اوپر ہونے والے مبینہ حملے پر وزیر اعظم کو کارروائی و تحقیقات کے لئے خط لکھ دیا۔

خط میں حلیم عادل شیخ نے ڈی آئی جی و ایس ایس پی نوابشاہ کے خلاف کارروائی اور خود پر حملے کی تحقیقات وفاقی اداروں کے ذریعے کرانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پی ایس پی افسران دس سالوں سے زائد عرصے سے سندھ میں مقرر ہیں۔ روٹیشن پالیسی کے تحت ان افسران کو دوسرے صوبوں میں بھیجا جائے۔ پی ایس پی افسران پیپلزپارٹی کی غلامی کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مجھ پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کروایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کی فراہمی کے لئے آئی جی سندھ سمیت تمام افسران کو لیٹر لکھے تھے۔ کارکنوں نے اطلاعات دی تھی کہ پ پ کے لوگ حملہ کر سکتے ہیں۔ ڈی آئی جی نوابشاہ عرفان بلوچ ایس ایس پی سعود مگسی کو آگاہ کیا تھا۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پولیس افسران نے مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی تھی۔ نوابشاہ پہنچنے پر پولیس غائب تھی کسی قسم کی سیکیورٹی نہیں دی گئی۔

ڈی آئی جی عرفان بلوچ سندھ میں زیادہ عرصے سے مقرر ہے۔ دس سال سے زیادہ عرصے سے سندھ میں مقرر پی ایس پی افسران کو صوبہ بدر کیا جائے۔قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کراچی پہلے الطاف حسین نے نوگو ایریا بنایا ہوا تھا۔ اب آصف علی زرداری نے اپنے علاقوں کو نوگو ایریا بنایا ہوا۔ آئین کے آرٹیکل 15 کے تحت ہر شہری کو پاکستان میں کہیں بھی جانے کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر سندھ میںپیپلزپارٹی نے پانچویں مرتبہ حملہ کروایا ہے۔ کنری، لاڑکانہ، ملیر، گھوٹکی اور اب نوابشاہ میں حملہ کیا گیا ہے۔ نوابشاہ میں آصف علی زرداری اور بلاول کے کہنے ہر حملہ کروایا گیا ہے۔ پیپلزپارٹی میری آواز دبانا چاہتی ہے۔انہوںنے کہاکہ سندھ حکومت کی کرپشن کو مزید بے نقاب کرتا رہوں۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن پی ایس پی افسران کے خلاف کارروائیاں کرے۔ ایسے پولیس افسران کو اہم عوامی عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں