مراد علی شاہ کی اسمبلی میں افتتاح ہی جھوٹ سے ہوئی تھی، حلیم عادل شیخ

انہوں نے تمام مراعاتیں لی اپنی تنخواہ اور مراعاتیں بھی واپس نہیں کی، ہم عدالتوں انصاف کے لئے آئے ہیں، قائد حزب اختلاف سندھ

جمعرات 16 ستمبر 2021 17:55

مراد علی شاہ کی اسمبلی میں افتتاح ہی جھوٹ سے ہوئی تھی، حلیم عادل شیخ
․کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2021ء) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی کا معاملہ، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ سندھ ہائیکورٹ میں پیشی، حلیم عادل شیخ کی درخواست پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کی، حلیم عادل شیخ کے وکیل ایڈووکیٹ ڈپٹی اٹارنی جنرل عبدالوھاب بلوچ نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا مراد علی شاہ صادق اور امین نہیں رہے۔

مراد علی شاہ جامشورو سے منتخب ہوئے، بائے الیکشن میں اس نے کہا میرے پاس صرف پاکستان کی شہریت ہے،مراد علی شاہ نے ضمنی الیکشن میں اپنی دوہری شہریت چھپائی تھی۔ سندھ کے لوگوں سے بہت بڑی زیادتی ہوئی ہے، وزیر اعلی سندھ کو نااہل قرار دیا جائے، عدالت نے حلیم عادل شیخ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا مراد علی شاہ صاحب کی اسمبلی میں افتتاح ہی جھوٹ سے ہوئی تھی، مراد علی شاہ نے اپنی دوہری شہریت عوام سے چھپائی تھی، مراد علی شاہ نے تمام مراعاتیں لی اپنی تنخواہ اور مراعاتیں بھی واپس نہیں کی، ہم عدالتوں انصاف کے لئے آئے ہیں، ہائیکورٹ کے بعد ہم سپریم کورٹ بھی جائنگے، سندھ کو پیپلزپارٹی نے تبا کر دیا ہے ہر محکمے میں کرپشن عروج پر ہے، محکمہ تعلیم میں ڈیسک 5ہزار کی 29 ہزار میں خریدی گئی، 3 ارب کی کرپشن کی گئی ہے، صوبائی وزرا سردار شاھ، سعید غنی کہہ رہے ہیں کہ ہم زمیوار نہیں ہیں، دادو کے اسکولوں میں بھینسے پڑہائی جارہی ہے، دس ہزار مزید اسکول بند کئے جارہے ہیں، محکمہ لائیو اسٹاک میں بھی اربوں کی کرپشن ہوئی ہے، مرغیاں اوور بکریاں پالنے کے لیے 35 کروڑ روپے کا بجٹ اڑایا گیا، سندھ حکومت گزشتہ برس 600 کی مچھردانی 9000 میں خریدی، 62 کروڑ کا بجٹ سندھ حکومت کے جانوروں ہی کھاگئے تھے،سندھ حکومت کے محکمہ لائیو اسٹاک کی دیسی مرغیوں پر شاہی اخراجات کئے گئے 300 مرغیوں کی خوراک اور ویکسین پر 3 کروڑ روپے اڑائے تھے ،محکمہ لائیواسٹاک نے 30 کروڑ کی ادویات سرکار کے اپنے ادارے کے بجائے خود مختار ادارے سے 300 گنا زیادہ مہنگی خرید کر قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا،غریب حاملہ عورتوں کو مچھلی کھلانے والے ورلڈ بینک کے پروجیکٹ کو افسران نے بڑا ٹیکہ لگادیا۔

مرغیاں اور بکریاں کیسے پالی جائیں، آگاہی مہم پر 37 کروڑ خرچ کردیے، این آئی سی وی ڈی میں جب جہاز بند تھے کروڑوں کی کھاز کی ٹکیٹ بک کرائی گئی، رینٹ اے کار گاڑیوں کی گئیں، سندھ میں گندم کا اسکینڈل یہاں ہوتا ہے اس پر بھی ہم عدالت جائینگے،لاکھڑا کول مائننز میں کرپشن ہورہی ہے سرکاری زمینوں پر قبضے ہورہے ہیں،آر او پلانٹ میں کرپشن کی گئی، آر او پلانٹس کی مینٹیننس میں بھی کرپشن ہورہی ہے، پاور پلانٹ، نوکریاں بیچی گئی وہ سارے کیسز نیب میں چل رہے ہیں،نیب، ایف آئی اے، وزیراعظم، سپریم کورٹ تک کرپشن کا معاملا لے جائینگے، ہم نے لوگوں کو کٹے، مرغیاں دی تھی،ہم نے ٹریننگ کے نام پر پیسے نہیں کھائے،ہم نے 12-12 ہزار کرکے غریبوں کو دیئے تھے، پیٹرول ہمیشہ باہر سے آتا ہے، جیسے خریدا جائیگا ویسے بیچا جائیگا،پیٹرول کی قیمتیں ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے،پیٹرول پاکستان میں بہت کم ہیں، تین سالوں میں اگر پاکستان میں پئٹرول کے کنویں نکلتے تو آج پاکستان میں پئٹرول سستا ملتا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا میرپورخاص کا سابقہ ایس ایچ او کنور سنگھ دو ارب کی منشیات میں گرفتار ہے ان کے تعلقات ہری رام کشورے کے بیٹھے کرن سنگھ سے تھے جو بلاول زداری کو دوست ہے ہری رام کشور آصف علی زرداری کا دوست، سارے منشیات کے پئسے بلاول ہائوس تک جاتے تھے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں