صوبہ سندھ میں کورونا ویکسین کی 59 ہزار سے زائد خوراکیں ضائع

کولڈ چین کی عدم فراہمی، ویکسی نیٹر کی جانب سے ویکسین نکالنے اور لگانے کے دوران مس ہنڈلنگ بڑی وجوہات ہیں، ویکسین گرنے اور لگاتے وقت متعلقہ شخص کی طبعیت خراب ہونے سے بھی ویکسین کی خوراکیں ضائع ہوئیں۔ رپورٹ

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 25 ستمبر 2021 10:56

صوبہ سندھ میں کورونا ویکسین کی 59 ہزار سے زائد خوراکیں ضائع
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 ستمبر2021ء ) صوبہ سندھ میں کورونا ویکسین کی 59 ہزار سے زائد خوراکیں ضائع ہونے کا انکشاف ہوگیا۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع میں مارچ سے شروع ہونے والی مہم کے دوران اب تک انسداد کورونا کی مختلف اقسام کی 59 ہزار سے زائد خوراکیں ضائع ہوچکی ہیں ، اس دوران سب سے زیادہ سائنو ویک کی 18 ہزار 763 خوراکیں ضائع ہوئیں۔

میڈیا رپورٹ میں محکمہ صحت حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کورونا ویکسین کے ضائع ہونے میں کولڈ چین کی عدم فراہمی ، ویکسی نیٹر کی جانب سے ویکسین نکالنے اور لگانے کے دوران مس ہنڈلنگ بڑی وجوہات ہیں جب کہ ویکسین گرنے اور ویکسین لگاتے وقت متعلقہ شخص کی طبعیت خراب ہونے کی وجہ سے بھی کورونا ویکسین کی خوراکیں ضائع ہوئیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ 30 ستمبر تک ویکسین نہ لگوانے والوں پر سخت پابندیاں عائد کر دیں گے، معمولات زندگی بحالی کے لیے ویکسی نیشن لازمی ہے، حاملہ خواتین کیلئے بھی یہ ویکسین انتہائی محفوظ ہے، پہلی ڈوزکے 28 دن بعد بلاتاخیر دوسری ڈوز لگوائیں ، ہ ویکسین لگوا کر اپنا اور اپنے گھر والوں تحفظ یقینی بنائیں۔

معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان ویڈیو پیغام میں خبردار کیا کہ تیس ستمبر کے بعد ویکسین نہ لگوانے والوں کیخلاف پابندیاں عائد کی جائیں گی ، کورونا وبا سے بچاؤ کی ویکسین مفت فراہم کی جا رہی ہے، جس نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی وہ اپنی ویکسینیشن مکمل کرائیں ، یہ ویکسین حاملہ خواتین کیلئے بھی انتہائی محفوظ ہے، معمولات زندگی بحالی کے لیے ویکسی نیشن کا عمل جلد از جلد مکمل کرانا ہوگا ، ممکن ہے کہ جلد ہم معمولات زندگی کی طرف لوٹ جائیں اور پابندیوں سے بچنے کیلئے لازمی ویکسینیشن سرٹیفکیٹ ہونا چاہیے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں