پٹرول مہنگا ہونے پر شہریوں نے سائیکل کی مارکیٹ کا رخ کر لیا

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سائیکلوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا،شہریوں کو مایوسی کا سامنا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 18 اکتوبر 2021 10:57

پٹرول مہنگا ہونے پر شہریوں نے سائیکل کی مارکیٹ کا رخ کر لیا
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 اکتوبر 2021ء) حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شہریوں نے سائیکل کی مارکیٹ کا رخ کر لیا لیکن افسوسناک بات تو یہ ہے کہ سائیکل کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے،میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث شہریوں نے سائیکل مارکیٹ کا رخ کیا تو وہاں بھی انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دکانداروں نے کہا کہ شہری سائیکل چلائیں اپنا خرچہ بچائیں اور صحت بھی اچھی بنائیں۔جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات آنا شروع ہوگئے، کراچی میں انٹر سٹی پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کردیا گیا۔ مسافروں کا کہناتھاکہ من مانا اضافہ کیا گیا ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں۔

(جاری ہے)

کراچی تا حیدرآباد، لاڑکانہ اور سندھ کے دیگر شہروں کے لیے کرایوں میں 100سے 300روپے تک کا اضافہ کردیا گیا۔

دوسری جانب وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے کہاکہ پیٹرول نالائق حکومت نے مہنگا کیا ہے، کرایوں میں اضافہ کسی ٹرانسپورٹرزکو نہیں کرنے دیں گے۔ ماہرین معاشیات نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاشی ترقی کی شرح نمو پراثر نہیں پڑے گا۔ حکومت نے گزشتہ سے پیوستہ روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے 12 روپے تک اضافہ کیا ہے۔

اس اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت ملکی تاریخ کی بلندترین سطح 137.79روپے تک پہنچ گئی ہے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 134.48 روپے ہوگئی ہے۔ اس اضافے پر عوام اور اپوزیشن کی جانب سے حکومت پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔اس میں کوئی شبہہ نہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بھی نئی بلندیوں کو چھونے لگی ہے اور غریب عوام پر عرصہ حیات مزید تنگ ہوجائے گا۔ تاہم ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاشی ترقی کی شرح نمو پر اثر نہیں پڑے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں