کے الیکٹرک کی بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف کریک ڈاؤن

کے ای نے ملیر میں موجود کالا بورڈ سچن کالونی میں 120 سے زائد غیرقانونی کنکشن ہٹائے

بدھ 20 اکتوبر 2021 17:30

کے الیکٹرک کی بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف کریک ڈاؤن
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2021ء) محفوظ اور قابل اعتماد بجلی فراہمی کی کو یقینی بنانے لیے پرعزم، کے الیکٹرک (کے ای) نے نارتھ ناظم آباد، شاہ فیصل کالونی اور ملیر کے اطراف میں بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف کارروائی کی ہے۔تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل کالونی، نارتھ ناظم آباد اور صدیق گوٹھ کے کچھ علاقوں میں بجلی کے واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث بجلی منقطع کی گئی۔

تاہم علاقہ مکینوں کے ساتھ ساتھ قومی اور صوبائی اسمبلی کے ارکان، جو ان علاقوں کی نمائندگی کرتے ہیں، کی جانب سے آئندہ بروقت ادائیگی کی یقین دہانی کے بعد متاثرہ علاقوں کی بجلی بحال کردی گئی۔دوسری جانب، بجلی کی چوری اور غیر قانونی کنڈا کنکشن کے خلاف کی گئی ایک اور کارروائی میں کے ای نے ملیر میں موجود کالا بورڈ سچن کالونی میں 120 سے زائد غیرقانونی کنکشن ہٹائے۔

(جاری ہے)

کالا بورڈ کرسچن کالونی میں بجلی کے واجبات تقریبا 162 ملین روپے ہیں اور بجلی چوری کی شرح 66 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ کے الیکٹرک کی جانب سے اس علاقے میں آپریشن سے قبل علاقے کے نمائندوں کو بھی مطلع کی گیا تھا، جنہوں نے بقایا غیر قانونی کنکشن کو میٹرڈ کنکشن میں تبدیل کرنے کے لیے پاور یوٹیلٹی کی جانب سے ریکوری کیمپ لگانے پر بھی اتفاق کیا۔

کے الیکٹرک کو ان علاقوں میں نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف مہم میں سخت مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ ایک ہجوم نے نارتھ ناظم آباد میں واقع کے ای کے گرڈ اسٹیشن پر بھی حملہ کیا جہاں بجلی کے بلوں کی ادائیگی کا تناسب 50 فیصد سے بھی کم ہے اور بقایا واجبات 650 ملین روپے تک پہنچ چکے ہیں۔کے الیکٹرک کیترجمان نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ یوٹیلٹی کے عملے اور اُس کے انفراسٹرکچر کا تحفظ یقینی بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاور یوٹیلیٹی شہر کو موثر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے اور اپنے صارفین سے درخواست کرتی ہے کہ وہ بجلی چوری کے خلاف کے الیکٹرک کا ساتھ دیں اور بلوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائیں تاکہ یوٹیلٹی اپنے معزز صارفین کو مزید بہتر خدمات فراہم کرسکیں

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں