آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے سینئر پروگرام منیجر آرٹس کونسل عبدالباری خان غوری کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

عبدالباری کے جانے کا ذاتی نقصان ہوا ہے، وہ بہت ہی محنتی اور کتنا ایماندار انسان تھاوہ جانثار ساتھیوں میں سے ایک تھا ،محمد احمد شاہ

ہفتہ 23 اکتوبر 2021 10:56

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے سینئر پروگرام منیجر آرٹس کونسل عبدالباری خان غوری کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2021ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے سینئر پروگرام منیجر آرٹس کونسل عبدالباری خان غوری کی یاد میںجون ایلیائ لان میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مجھے عبدالباری خان غوری کے جانے کا ذاتی نقصان ہوا ہے، وہ بہت ہی محنتی اور کتنا ایماندار انسان تھالوگوں کو پتا ہی نہیں، وہ جانثار ساتھیوں میں سے ایک تھا وہ صرف نام سے ہی نہیں اپنے عزائم سے بھی غوری تھا، اکثر لوگ میرے بارے میں منفی باتیں کرتے تھے تو وہ میرے لیے لڑتا تھا،

انہوں نے کہاکہ پچھلے دو تین سالوں میں ہم نے بہت جنازے اٹھائے ہیں۔

جوائنٹ سیکریٹری اسجد بخاری نے کہاکہ باری سے آہستہ آہستہ مراسم بڑھے،میں اس کو ڈانٹ ڈپٹ بھی کرتا تھاوہ ایسا کارکن تھا جس نے رضاکارانہ طور پر تو کام کیاجب نوکری پر آیا تب بھی جانفشانی سے کام کیا، ہمیں یقین نہیں آتا کہ وہ ایسے چلا جائے گا، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ندیم ظفر نے کہاکہ میرا عبدالباری سے آٹھ سال پرانا تعلق تھا، وہ ہمارے یہاں پروگرام مینیجر کے طور پر خدمات سرانجام دے رہا تھا، انہوں نے کہاکہ آرٹس کونسل کا جو ماحول ہے یہاں لوگ اس طرح ملتے ہیں جیسے پرانے تعلقات ہیں، ہم اپنے گھر سے زیادہ اس دفتر میں وقت گزارتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ دکھ سکھ بانٹتے ہیں، باری ہر ایک سے محبت کرتا تھا اور اس کا ہر آنے والے ممبر اور آرٹس کونسل کے ملازمین سے محبت کا رشتہ تھا، اویس ادیب انصاری نے کہاکہ میرا باری سے بائیس سال پرانا تعلق تھا،اس آرٹس کونسل نے بہت سے نشیب و فراز دیکھے، باری عجب آدمی تھا وہ دوستوں کا دوست اور بہترین کردار کا آدمی تھاجس عہدہ پر وہ موجود تھا وہ ایک بڑی اہم ذمہ داری تھی جسے اس نے بخوبی نبھایا۔

(جاری ہے)

کاشف گرامی نے کہاکہ میرا اور باری کا تعلق حیدرآباد دکن سے ہونے کی وجہ سے باری مجھے کہا کرتے تھے کہ آرٹس کونسل میں حیدر آباد دکن کی نمائندگی بھی ہے،جب میرے پاس میوزک کمیٹی تو مجھے بہت نصیحت بھی کیا کرتے تھے، وہ بہت ایماندار انسان تھے کبھی جھوٹ نہیں بولتے تھے، اپنی زندگی میں وہ بہت تنہا تھے اللہ ان کے درجات بلند کرے، یہاں موجود ان کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت کرتا ہوں،

نذر حسین نے کہاکہ عبدالباری کے ساتھ سفر کا موقع ملا، وہ ایمانداراور اپنے کام سے محبت کرنے والا انسان تھاجو ذمہ داری لیتا ا±سے پورا کرتا ،اللہ اس کے لواحقین کو صبرجمیل عطا کرے، شاہدہ کنول خورشید نے کہاکہ ان کے انتقال سے دو روز قبل میری ان سے آخری ملاقات ہوئی نہیں معلوم تھا کہ یہ آخری ملاقات ہوگی، 2007ئ میں وہ آرٹس کونسل میں آئے اور کئی سال تک رضاکارانہ طور پر کام کیا، وہ بچوں کا بے غرض خیال کرتے تھے انہوں نے کہاکہ باری ہمیشہ سب سے مسکرا کر ملتے تھے وہ ہمارے دلوں میں اپنی اچھی یادیں چھوڑ گئے، جہانگیر سعید نے کہاکہ وہ کسی کی پیٹھ کے پیچھے برائی نہیں کرتا تھا ہمیشہ صبر، شکر وسیع القلب اور عاجزی پسند انسان تھا، اختر علی اخترنے کہاکہ آج باری بھائی کی محبت مجھے کھینچ لائی، وہ آرٹس کونسل کا چہرہ تھے، شمیم عالم نے کہاکہ جب میں آرٹس کونسل سے ریٹائر ہوا تب باری نے پروگرام مینیجر کی حیثیت سے انتظامات سنبھالے، میں نے انہیں جتنا پرکھا وہ بہت دیانتدار اور جرا¿ت مند انسان تھے، وہ بہت دکھی تھے انہوں نے اپنی زندگی میں دو جوان بیٹوں کی موت کا صدما سہا، لیکن پھر بھی اپنے کام کو ایمانداری سے پورا کرتے تھے، سعادت جعفری نے کہاکہ میں جب بھی آرٹس کونسل آتا تھا پہلے باری سے ملاقات ہوتی تھی، اس نے ناقابلِ برداشت دکھ برداشت کیے، باری کے انتقال پر ایسا لگا کہ میرے گھر کا کوئی فرد چلا گیا۔

خالد دانش نے کہاکہ عبدالباری ایک شاندار انسان تھے، وہ اچھے اخلاق کے مالک تھے ان کی زندگی کے کسی صفحے پر بغض، حسد، کینہ نہیں ملے گا، ناصر خان نے کہاکہ سوچا نہیں تھا کہ زندگی میں اتنی جلدی باری پر بات کرنی ہوگی، محمود خان نے کہاکہ باری مجھے اپنا بڑا بھائی سمجھتے تھے اور آج کا یہ اجتماع اس بات کہ گواہی دیتا ہے کہ لوگ ان سے کتنی محبت کرتے تھے، عمران جاوید نے کہاکہ عبدالباری خان بااخلاق شخص تھے، لیاقت علی ایڈووکیٹ نے کہاکہ میرا باری سے 35 سال پرانا تعلق تھا، ہم کالج میں ساتھ اور ایک دوسرے کا اچھا برا وقت دیکھا ہے، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے آرٹس کونسل کو ایک فیملی بنا دیاہے اور عبدالباری اس فیملی کا خاص حصہ تھے، صاحبزادے عبد الرحیم غوری نے کہاکہ 2014ئ میں، میں نے آرٹس کونسل جوائن کیا ، صدر آرٹس کونسل احمد شاہ نے مجھے آرٹس کونسل میں کام کرنے کاموقع دیا، ایک ہی ادارے میں کام کرنے کی وجہ سے میرا تعلق اپنے والد سے مزید مضبوط ہو گیا،مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میرے والد مجھے ابھی بھی دیکھ رہے ہیں، اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے عبدالباری خان غوری کی تنخواہ ہر ماہ ان کے اہل خانہ کو دینے کا بھی اعلان کیا۔

تقریب میں کوثر رضوی، طیبہ متین، جی ایم بنگلانی، سلیم قریشی، ستار مندرہ، یونس میمن، ساجد علی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا جبکہ اراکین گورننگ باڈی اور ان کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شاعر منصور ساحر نے ان کو نظم کا نذرانہ عقیدت پیش کی، آخر میں اقبال لطیف نے رقت انگیز دعا کرائی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں