ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا سیرت رسول ؐ ہے ،ْ حافظ نعیم الرحمن

75سال سے وڈیرہ شاہی ذہنیت کے حامل لوگوں نے ملک کو قرضوں میںڈبودیا ، ضلع کیماڑی کے تحت ’’سیرت النبی ؐ کانفرنس سے خطاب

اتوار 24 اکتوبر 2021 19:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2021ء) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ معاشرے میں دین کو سیاسی طور پر قائم کرنا ہم سب پر فرض ہے ، انگریزوں کی غلامی کو قبول کرنے والے جاگیردار اور وڈیرے اسلام کی بات نہیں کرسکتے ، وہ جانتے ہیں کہ اسلام کا نام لیں گے تو ہمیں پارلیمنٹ میں جگہ نہیں ملے گی ،75سال سے وڈیرہ شاہی ذہنیت کے حامل لوگوں نے ملک کو قرضوں میںڈبودیا ، پارٹیاں بدل بدل کر یہی لوگ حکمرانی کرتے ہیں اور عوام کا استحصال کرتے ہیں ،چہروں کی نہیں نظام کوبدلنے کی ضرورت ہے ،پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے سیاستدان عوام کے مسائل نہیں جانتے یہی وجہ ہے کہ آج ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے ،ظلم کی ہر شکل کے خلاف آواز بلند کرناسیرت رسول ؐ ہے ،مظلوموں کی مدد کرنا ،ظالموں کے خلاف کھڑے ہونا ،معاشرے میں نیکی کی قوتوں کو مضبوط کرنا یہی حیات رسول ؐ کا پیغام ہے ،آج پھر سے عزم کرتے ہیں کہ سیاست عبادت سمجھ کر کریںگے،ظالموں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے،دین کے غلبے کی جدوجہد کریںگے،معاشرے میں درس قرآن و درس حدیث کے حلقے بنائیںگے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع کیماڑی کے تحت فرنٹیئر کالونی میں ’’سیرت النبیؐ کانفرنس ‘‘سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیرجماعت اسلامی ضلع کیماڑی مولانا فضل احد حنیف، جنرل سکریٹری ڈاکٹر نورالحق ، سابق یوسی وائس چیئرمین وصدر پبلک ایڈ کمیٹی یوسی 15بنارس عبد الجلیل شمسی ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ آپ ؐ پر ایمان لانا ہمارے ایمان اورعقیدے کا حصہ ہے اور ان سے محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ ان کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل کیا جائے اور ان کے لائے ہوئے دین پر عمل کر کے زندگی گزاری جائے ،اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب حضرت محمد ؐ پر 23سال کی مدت میں قرآن نازل کیا،قرآن کے نزول سے قبل بندوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر ایک اللہ کی بندگی میں لانے کا مشن آپ ؐ کو دیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ اسلام محض چند رسومات کا نام نہیں ہے ،اسلام سمع و اطاعت کے نظام کا نام ہے ،نبی کریم ؐ نے مکہ و مدینہ میں اسلام کوایک ریاستی نظام کے طور پرقائم کیا ۔بد قسمتی سے علم و اجتہاد سے دوری اختیار کرنے کی وجہ سے اسلامی ریاست کا نظام دھندلا ہوگیا ہے ،آج سیاست اوردین کو الگ الگ کر کے پیش کیا جاتا ہے ،اسلام اور ریاست کوئی الگ چیز نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ مولانا مودودیؒ نے برصغیر میں تحریک چلائی اور کہاکہ دین مغلوب ہونے نہیں بلکہ غالب ہونے کے لیے آیا ہے اور یہ بتایا کہ نبی کریم ؐ کی سیرت اور ان کی جدوجہد کیا تھی اور اسلام کو ایک مکمل نظام کے طور پر پیش کیا اور یہ بھی بتایا کہ جب تک اسلام کا مکمل نظام قائم نہیں ہوجاتا اس وقت تک ہم سب پر لازم ہے کہ اقامت دین کی جدوجہد کرتے رہیں ۔

فضل احد نے کہا کہ ربیع الاول خوشی اور جشن کا مہینہ ہے جس میں حضرت محمد ؐدنیا میں تشریف لائے جنہیں رہتی دنیا تک کے لیے رحمت للعالمین کہا گیا جنہوں نے تاریک دنیا میں روشنی پھیلائی اور دین کو عام کیا ۔اسلام دیگرمذاہب کی طرح چند رسومات کا نام نہیں بلکہ چوبیس گھنٹے کے ہر منٹ میں اطاعت کانام اسلام ہے ، اسلام زندگی گزارنے کے معاملات کا نام ہے ،نبی کریم ؐ کی تمام زندگی ان کے تمام افعال اور اقوال اسلام ہیں جس کے مطابق زندگی گزارنے کا نام اسلام ہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں