ٹک ٹاکرز اور اکیلی لڑکیوں کو لوٹنے والے ملزمان کے اہم انکشافات

ہم زیادہ تر ٹک ٹاکرز کو لوٹتے ہیں،ٹک ٹاکرز مزاحمت نہیں کرتے اور مہنگے موبائل فون رکھتے ہیں، خود بھی ٹک ٹاکر بن کر پارکس میں دوسرے ٹک ٹاکرز پر نظر رکھتے ہیں۔ملزمان کا تفتیش کے دوران انکشاف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 29 نومبر 2021 12:55

ٹک ٹاکرز اور اکیلی لڑکیوں کو لوٹنے والے ملزمان کے اہم انکشافات
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 29 نومبر2021ء) کراچی میں ٹک ٹاکرز اور اکیلی لڑکیاں ڈاکوؤں کے نشانے میں آ گئیں۔ گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ ہم ٹک ٹاکرز کو زیادہ لوٹتے ہیں۔ ملزمان نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا کہ ٹک ٹاکرز مزاحمت نہیں کرتے،مہنگے موبائل فون رکھتے ہیں۔ اگر خواتین سے پرس چھینیں تو اس میں کچھ پیسے زیادہ مل جاتے ہیں اور کبھی کبھی پرس میں سونے کی چیز بھی ہوتی ہے۔

ملزمان نے کہا کہ ٹک ٹاکرز کو لوٹنا بہت آسان ہوتا ہے۔25 سے زیادہ ٹک ٹاکرز جوڑوں اور سنگل لڑکیوں کو لوٹ چکے ہیں۔ ہم خود بھی ٹک ٹاکرز بن کر جاتے تھے تاکہ کسی کو ہم پر شک نہ گزرے۔بینک سے نکلنے والے شہریوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔ملزم نے بتایا کہ ہمارا ایک ساتھی پہلے سروے کرتا تھا پھر ہمیں اشارے سے بتاتا تھا کہ اس شخص کے پاس اتنی رقم ہے جس کے بعد ہم اس کو ٹارگٹ کرتے تھے۔

(جاری ہے)

ملزمان نے مزید بتایا کہ چھینے گئے موبائل فون ہم آگے فروخت کر دیتے تھے۔ سونے کی انگوٹھی 5 ہزار روپے اور موٹرسائیکل 10ہزار میں فروخت کرتے ہیں۔دوسری جانب کراچی میں رینجرز اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرکے گلستان جوہر سے منشیات فروشی میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرکے منشیات برآمد کرلی۔ پاکستان رینجرز (سندھ) اور پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کراچی کے علاقے گلستان جوہر بینظیر بھٹو سے منشیات فروشی میں ملوث 2 ملزمان محمد فاروق اور عائشہ عرف منی کو گرفتار کرلیا۔

ق ملزمان کراچی کے مختلف علاقوں گلستان جوہر، گلشن اقبال، موسمیات، بہادرآباد، ڈالمیا اور خصوصاً کراچی کے مختلف کالجز اور یونیورسٹیز میں منشیات سپلائی کرنے میں ملوث ہیں۔ ملزمان کے قبضے سے بڑی مقدار میں منشیات (ہیروئن/ چرس) چوری شدہ موبائل اور نقد رقم 827700 روپے اور مسروقہ سامان بھی برآمد کرلیا گیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں