سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو ڈھائی ماہ کے لیے گیس بند کرنے کا فیصلہ

سندھ میں سی این جی اور آر ایل این جی اسٹیشنز کو ڈھائی ماہ گیس نہیں ملے گی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 29 نومبر 2021 13:55

سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو ڈھائی ماہ کے لیے گیس بند کرنے کا فیصلہ
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 نومبر 2021ء) : گیس بحران کے پیش نظر سندھ بھر میںسی این جی اسٹیشنز کو ڈھائی ماہ کے لئے گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سی این جی اور آرایل این جی اسٹیشنز کو ڈھائی ماہ کے لیے گیس بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ فیصلے کا اطلاق یکم دسمبر سے 15 فروری 2022ء تک ہوگا۔ سوئی گیس حکام نے موسم سرما میں لوڈ مینجمنٹ پلان کےتحت بڑا اعلان کر دیا ہے۔

سوئی سدرن کے مطابق غیر برآمدی صنعتوں کو پہلے ہی گیس کی سپلائی بند کردی گئی ہے، اب سی این جی اسٹیشنز کو 1 دسمبر 2020 سے 15 فروری 2022 تک گیس کی فراہمی بند رہے گی۔غیر برآمدی صنعتوں کو پہلے ہی گیس کی سپلائی بند کردی گئی ہے۔ سوئی سدرن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ فیصلہ گھریلو صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا۔

(جاری ہے)

لوڈ مینجمنٹ کے تحت گھریلو صارفین کی ضروریات پوری کرنے کے لیے سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کی جائے گی ، یہ فیصلہ گیس کی طلب و رسد کا فرق بڑھ جانے کے باعث کیا گیا تاہم زیروریٹڈ صنعتیں بشمول کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس کی سپلائی بحال ہے۔

واضح رہے کہ کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں گیس کی فراہمی معطل ہونے سے گھروں میں کھانا پکانا انتہائی مشکل ہو گیا ہے، روزانہ کی بنیاد پر ہوٹلوں سے کھانا خریدنے والے شہری بھی مشکلات کا شکار ہیں اور حکومت سے اپیل کر رہے ہیں کہ گھریلو صارفین کو کم از کم گیس کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ جبکہ دوسری جانب سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز نے گیس کی قیمت 907 روپے یونٹ سے بڑھا کر 1484 روپے یونٹ کرنے کی درخواست کی ، جس سے گیس قیمتوں میں 160 فیصد اضافہ ہو جائے گا، گیس قیمتوں میں اضافے کے لیے اوگرا یکم دسمبر کو لاہور میں عوامی سماعت کرے گی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں