سندھ حکومت کے بلدیاتی انتخابات ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں، خرم شیرزمان

صوبہ سندھ کی تمام سیاسی جماعتیں اس وقت احتجاج کررہی ہیں،خفیہ رائے شماری سے پی پی لوگوں کا ضمیر خرینا چاہتی ہے، رہنما پی ٹی آئی

بدھ 1 دسمبر 2021 00:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2021ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے انصاف ہاؤس کراچی میں اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ سندھ حکومت کے بلدیاتی انتخابات ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پچھلے 3 سالوں میں عوام کے سامنے پی پی کے کالے کرتوت، کالے قانون،دونمبریاں سامنے لانے میں میڈیا نے جو کردار ادا کیا اس پر میڈیا کے مشکور ہیں، اس موقع پر پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی بلال غفار،ارسلان تاج، سدرہ عمران، اسلم خان،عدنان اسماعیل سمیت دیگر موجود تھے پی ٹی آئی رہنماء خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی گزشتہ دنوں بلدیاتی انتخابات کیلئے ترمیم شدہ بل لیکر آئی جو کہ ایک کالا قانون ہے کیونکہ یہ اپنے قوانین کی آڑ میں مال بناتے ہیں پی پی کا پیش کردہ بل ظاہر کرتا ہے کہ پیپلز پارٹی خوفزدہ ہے پی پی کی چھوٹی سوچ کی مثال یہ ہے کہ بل میں مئیر کے پاس بیرون ملک سے آئے سفارتکاروں کو بھی استقبال کرنے کا اختیار نہیں دیتا، پی پی نے یہ قبول کرلیا ہے کہ یہ اپنا مئیر نہیں لاسکتے، ظاہر ہوتا ہے کہ اگر کسی دوسری جماعت کا مئیر آئیگا تو اسے کس حد تک نیچا دکھانا ہے خرم شیر زمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں گورنر سندھ سے درخواست کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کا پیش کردہ بلدیاتی مسودہ مسترد کردیا جائے، ہم تمام اراکین کی مشترکہ رائے ہے، صوبہ سندھ کی تمام سیاسی جماعتیں اس وقت احتجاج کررہی ہیں، بل بدنیتی پر مبنی ہے،وزیر اعلیٰ سندھ نے دعویٰ کیا تھا کہ بااختیار لوکل باڈیز کا نظام لایا جائیگا، مگر اس بل سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی پی حکومت کو بااختیار نہیں بلکہ بیاختار نظام چاہیے، مال بنانے کیلئے منصوبہ بندی کی گئی ہے،پہلے کراچی میں ضلع بناکر کراچی کو تقسیم کیا اور اب ٹاؤنز بناکر مزید کراچی کو توڑا جارہا ہے اور پی پی یہ سارے ہتھکنڈے صرف اپنی کرپشن کے خاطر کررہی ہے خرم شیر زمان نے کہا کہ مئیر کا انتخاب شو آف ہینڈز کے بجائے خفیہ رائے شماری کے زریعے کیا جائیگا جسے پیپلز پارٹی کو لوگوں کے ضمیر خریدنے میں آسانی ہوگی،مئیر کے انتخاب کیلئے مجموعی طور پر 75کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے پی پی کا وطیرہ ضمیر کی خریداری کرنا ہے ان مئیر 75 کروڑ سے اربوں کمائے گا،ہمیں امید تھی کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، سولڈ ویسٹ، کے ڈی اے، واٹر بورڈ، ٹرانسپورٹ کا نظام مئیر کے ماتحت ہوگا، مگر مئیر کو اختیارات دینے کے بجائے اختیارات کم کردیے گئے، تعلیم، ہیلتھ،پرائس کنٹرول، کمیونٹی پولیس،لوکل نظام، بس اسٹاپ مئیر کے ماتحت ہونے چاہیئے، کراچی کا نظام کس بنیاد پر چلے گا کیا مئیر کو پراپرٹی ٹیکس، سیلز ٹیکس میں سے شئیر دیں گے، 14سالوں سے سندھ حکومت نے پی ایف سی ایوارڈ نہیں دیا، ہمیں سمجھ نہیں آرہا بلاول کرنا کیا چاہتے ہیں،کب تک یہ لوٹ مار کا نظام چلتا رہیگا بلاول بتائیں ایسا نظام کہاں ہے بلاول نے میئیر کو اختیارات دینے کے بجائے اختیارات کم کردے ہیں،اسلام آباد، کے پی، پنجاب میں لوگ اپنا مئیر خود منتخب کریں گے،ترکی دہلی اور پوری دنیا پاگل نہیں ہے،سندھ حکومت کی طرز حکمرانی صحیح نہیں ہے بلدیاتی ترمیمی بل نے جمہوریت کا قتل کیا ہے، اپوزیشن سے اس بل سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں ایجوکیشن،پانی، ہیلتھ کا نظام مئیر سنبھالے گا،بلڈنگ بننے کی ذمہداری بھی مئیر کی ہوگی پولیس کا سسٹم بھی اسلام آباد میں مئیر سنبھالے گا، ٹریڈ اینڈ کمرشل کے معاملات بھی مئیر سنبھالے گے، مگر سندھ کے مئیر ڈھول بجائیں گے، یہ تمام ہتھکنڈے سندھ کے عوام کو مزید تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے سردار شاہ کھپورو میں بیٹھ کر کراچی کی ایجوکیشن سنبھالے گیں،ہم صرف کراچی کی نہیں بلکہ حیدر آباد اور سکھر کی بات کررہے ہیں انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ سندھ حکومت کے قانون کو پھاڑ کر پھینک دینا چاہیے، ہماری گورنر سندھ سے اپیل ہے کہ اس بل کو مسترد کریں، ہمیں کراچی کے عوام کے مفاد میں فیصلے کرنے ہیں پی پی اپنے مفاد میں فیصلے کررہی یے،۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ محکمہ خزانہ کا قلمدان رکھنے کے باوجود بھی کرائم کنٹرول نہیں کرسکتے، محکمہ خزانے میں بیشمار بیضابطگیوں کے انکشافات ہوتے ہیں پی ٹی آئی رہنماء خرم شیر زمان نے اپنی پریس کانفرنس میں بل کی کاپی پھاڑ دی اور کہا کہ ہم بلاول زرداری کیخلاف تحریک چلائیں گے، ہم پی پی کیخلاف عوام کو شعور دینگے، ہم تمام متعلقہ حکام کے پاس انہیں بینقاب کریں گے،سندھ کے عوام کے سامنے پی پی کو بینقاب کریں گے،خفیہ رائے شماری کیخلاف ہم عدالت جائیں گے،ہم نے جو عدالتوں میں درخواست دائر کی ہیں ان پر سماعت ہوئی ہے،ہم بلاول زرداری کو بتائیں گے کے کالا قانون منظور نہیں کریں گے۔

پی پی کا دونمبر قانون لوگوں کے گھر گھر بھیجیں گے، سوشل میڈیا پر اویرنس مہم چلائیں گے، ماضی میں وسیم اختر بھی اختیارات کیلئے روتے رہے،۔ ہم نہیں چاہتے کہ پی ٹی آئی کا مئیراختیارات کیلئے روئے، وزیر اعظم سے کہتا ہوں کہ 2023 سے پہلے پی پی سے سندھ کے لوگوں کو چھٹکارا دلائیں 2023 سے پہلے پی پی سندھ کو تباہ کردیگی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں