گورنر سندھ کے غیر قانونی تعمیرات سے متعلق آرڈیننس پر تحفظات

آرڈیننس کے ذریعے ایک کمیشن کی اجارہ داری قائم ، کرپشن اور رشوت کا راستہ کھل جائے گا،عمران اسماعیل

جمعرات 2 دسمبر 2021 15:39

گورنر سندھ کے غیر قانونی تعمیرات سے متعلق آرڈیننس پر تحفظات
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2021ء) گورنرسندھ نے سندھ حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے غیرقانونی تعمیرات سے متعلق آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کردیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے ایک کمیشن کی اجارہ داری قائم ہوجائے گی، جس سے کرپشن اور رشوت کا راستہ کھل جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کس کی زمین چھوڑنی ہے،کس کی زمین غیرقانونی ہے ، کمیٹی کے بعد الگ بحث چھڑجائیگی، آرڈینس کا سربراہ ریٹائرڈ جج ہوگا لیکن کمیٹی کے دیگر ممبران مختلف ہوں گے اور جج خود مختار نہیں ہوگا۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ کمیٹی ممبر ان کے سامنے رکھیں گے فلاں بلڈنگ پر من مانہ جرمانہ عائد کیا جائے گا تو اس سے پیسہ بنایا جانے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے آرڈیننس تیار کر کے منظوری کے لیے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو ارسال کیا ہے۔آرڈیننس میں بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیشن قائم کیاجائیگا، جو غیرقانونی تعمیرات کی ریگولرائزیشن کا فیصلہ کرے گا۔

کمیٹی میں سیکریٹری بلدیات و ٹان منصوبہ بندی، چیئرمین آباد شامل ہوں گے۔سندھ حکومت کے ترجمان نے آرڈیننس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جب اسلام آباد، پنجاب میں غیر قانونی تعمیرات کی ریگولرائزیشن ہوسکتی ہے تو سندھ میں کیوں نہیں کراچی والیپوچھتے ہیں کارروائی بنی گالہ میں کیوں نہیں کی گئی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں