سندھ حکومت نے بلدیاتی آرڈیننس میں صرف اپنے مفاد کو ترجیح دی، غیر منتخب میئر کو کراچی کے شہریوں پر مسلط کرنا چاہتی ہے، خرم شیر زمان

اس کالے قانون کے خلاف تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر لا رہے ہیں، با اختیار بلدیاتی نظام سے ہی مسائل کا حل ممکن ہے،صدر تحریک انصاف کراچی

ہفتہ 4 دسمبر 2021 19:58

سندھ حکومت نے بلدیاتی آرڈیننس میں صرف اپنے مفاد کو ترجیح دی، غیر منتخب میئر کو کراچی کے شہریوں پر مسلط کرنا چاہتی ہے، خرم شیر زمان
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2021ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر خرم شیر زمان کی سربراہی میں وفد نے فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز کا دورہ کیا اور فباٹی کے عہدیداران سے ملاقات کی۔ وفد میں اراکین اسمبلی سدرہ عمران، ڈاکٹر سنجے، شہزاد قریشی، پی ٹی آئی رہنما فراز لاکھانی اور توقیر احمد موجود تھے۔

ملاقات میں فباٹی ممبران ادریس جی جی، عبداللہ، رضا احمد اور دیگر موجود تھے۔ ملاقات میں سندھ حکومت کے بلدیاتی آرڈیننس سے متعلق گفتگو ہوئی۔ خرم شیر زمان کی فباٹی ممبران کو بلدیاتی ترمیمی بل کے کالے قانون کے خلاف تحریک میں شرکت کی دعوت دی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی آرڈیننس میں صرف اپنے مفاد کو ترجیح دی۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت ایک غیر منتخب میئر کو کراچی کے شہریوں پر مسلط کرنا چاہتی ہے۔ اس کالے قانون کے خلاف تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر لا رہے ہیں۔ با اختیار بلدیاتی نظام سے ہی مسائل کا حل ممکن ہے۔ ہم مشکور ہیں کہ فباٹی نے ہماری بات سنی۔ یہ تحریک صرف ایسوسی ایشنز کی حد تک محدود نہیں، ہم تمام این جی اوز، کمیونٹی اور سیاسی جماعتوں کے پاس جائیں گے۔

سندھ حکومت نے ایوان کو دو نمبر قانون بنانے کے لیے استعمال کیا، جو قانون عوام کی بہتری کے لیے نہ ہو اسے کالا قانون کہا جاتا ہے۔ لوکل باڈیز کے ترمیمی بل کو عجلت میں پیش کیا گیا۔ سندھ حکومت نے اس قانون کے ذریعے سیکریٹ بیلٹ کے ذریعے انتخاب کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک غیر منتخب میئر کو مسلط کیا جائے گا۔ سندھ حکومت کو بل بنانے کی سمجھ نہیں تھی تو دنیا کے اچھے شہروں کا نظام دیکھ لیتے۔

میئر کو بے اختیار کیا جارہا ہے۔ سندھ حکومت نے اس بل کے اندر واضح کردیا کہ ان کے پاس عقل اور شعور رکھنے والے لوگ نہیں ہیں۔ ہمارے شہر کے میئر کے پاس ٹرانسپورٹ، بلڈنگ کنٹرول، ایجوکیشن، ہیلتھ، پولیس کا کوئی اختیار نہیں ہوگا۔ بل میں سیوریج، پانی اور دیگر مسائل کو واضح نہیں کیا گیا کہ کون حل کرے گا۔ ہم سندھ حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم انہیں مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ہم 19 تاریخ کو احتجاج کرنے جارہے ہیں جس میں تمام ایسوسی ایشنز کو دعوت دی ہے۔ ہم ایک کانفرنس کا انعقاد کررہے ہیں جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا ہے۔ خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ ہم نے ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے۔ ہمیں عدلیہ سے انصاف کی امید ہے۔ اس صوبے میں 6 ماہ کے لیے گورنر راج لگنا چاہیے۔ تمام صوبے سندھ سے آگے نکل چکے ہیں۔

فباٹی نے ہمیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا ہے، ان کے مسائل کو اعلی قیادت تک پہنچائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی شہر کی اکثریتی اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ ہم نے شہر میں نالے صاف کروائے، وزیر اعظم عمران خان نے شہر کو 52 فائر بریگیڈ کا تحفہ دیا، پانی کے مسائل کے پیش نظر کے فور منصوبہ مکمل کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے نارتھ ناظم آباد میں 6 فلائی اوورز بنائے ہیں۔

18 ویں ترمیم کے تحت یہ کام ہمارے نہیں تھے، یہ تمام کام صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ یہ سارے کام وفاق نے کرنے ہیں تو سندھ حکومت کیا کررہی ہی پاکستان تحریک انصاف کراچی کے حقوق کی جنگ جاری رکھے گی۔ شہر کا نظام بہتر کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ فباٹی کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے ہماری دعوت قبول کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تھر میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔ بلاول لاڑکانہ سے جیت کر آئے ہیں۔ بلاول کم از کم لاڑکانہ والوں کے لیے کچھ کرلیں۔ شہر میں ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں ہے۔ صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ تمام ایسوسی ایشنز شہر کی اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ کراچی پورے پاکستان کو چلاتا ہے۔ ہم میڈیا ہاؤسز کے پاس بھی جائیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں