دہری شہریت رکھنے والے 25000 سرکاری ملازمین ملک کی جڑیں کاٹ رہے ہیں:الطاف شکور

دوہری شہریت رکھنے والے حکمران، وزراء، سیکریٹریز اور انتظامی اداروں کے افسران مسائل کی اصل جڑ ہیں

اتوار 5 دسمبر 2021 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2021ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ دوہری شہریت رکھنے والے 25000 سرکاری ملازمین اور بیوروکریٹس ملک کی جڑیں کاٹ رہے ہیں۔ دوہری شہریت اور مسلسل نااہلی رکھنے والے حکمران، وزراء، سیکریٹریز اور انتظامی اداروں کے افسران مسائل کی اصل جڑ ہیں۔ ملک و قوم کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کے لئے ان سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان حکومتی ایوانوں اور انتظامی اداروں سے دوہری شہریت کے حامل افراد کو نکال باہر کرے۔ صرف چہرے بدلنے سے نظام نہیں بدلا کرتے ۔ دوہری شہریت رکھنے والے سرکاری ملازمین سے ایک شہریت واپس لی جائے یا ان کو فارغ کیا جائے ۔ جب تک جاگیردار، وڈیرے ، سرمایہ دار اسمبلیوں سے باہر نکال کے پھینک نہیں دئے جاتے عام آدمی کبھی اسمبلیوں تک نہیں پہنچ سکتا۔

(جاری ہے)

نسل، رنگ، زبان،مسلک،مذہب، اوردیگر حوالوں سے لوگوں کی تفریق ظلم کے نظام کو قائم رکھنے والوں کا حربہ ہے۔ ملکی اشرافیہ نہیں چاہتی کہ عوام متحد ہوں، یہ ہمیں آپس میں بانٹ دیتے ہیں اور پھر ایک ایک کر کے شکار کرتے ہیں۔ ا س تعفن زدہ ،بدبودار اور گلے سڑے سیاسی ماحول میں پاسبان روشنی اور امید کی کرن ہے جو ہمیشہ ظلم کے خلاف عوام کے حق میں آواز بلند کرتی رہی ہے اور عوام کے حقوق کی جدو جہد کی جنگ لڑتی رہے گی ۔

پاسبان اس روایتی سیاست کے تابوت میں پہلی اور آخری کیل ثابت ہو گی ۔پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ ہر طرف مہنگائی کا طوفان ہے اور اس ہوشربا مہنگائی کی اصل وجہ کرپشن مافیا اور سیاسی اور انتظامی امور میں بد دیانتی و ناقص حکمت عملی ہے ۔ چینی ، انڈے اور مرغی کا کاروبار کرنے والے سیاستدان اور 25 ہزار سے زائد دوہری شہریت رکھنے والے اعلیٰ سرکاری افسران کو مہنگائی کی کوئی پرواہ نہیں کیوں کہ ان کے مفادات کہیں اور وابستہ ہیں ۔

غیر ملکی شہریت اور دوہری شہریت کے حامل افراد کو اقتدار سے علیحدہ کیا جائے کیونکہ یہ ایک خاص ایجنڈہ کے ساتھ اقتدار میں لائے جاتے ہیں۔ پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے ہر سیاستدان، حکمران اور بیوروکریٹ کا محاسبہ کرنے کے لئے آرڈیننس پاس کئے جائیں جس کے تحت پاکستان کو نقصان پنچانے والے ہر انسان کو کڑی سے کڑی سزا دی جا سکے۔

سیاستدان اور سرکاری حکام کرپشن مافیا کا حصہ بن گئے ہیں۔ رشوت سرکاری اداروں کا ’’قومی کھیل‘‘ بن چکی ہے۔وقت نے ثابت کیا ہے کہ ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی۔ تحریک انصاف نے عوام کو مایوس کیا۔ تبدیلی کے نعرے، ایک کروڑ سرکاری نوکریاں اورنئے پاکستان و خوشحالی کے خواب دکھا کر عوام سے سب کچھ چھین لیا۔ تمام اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے پر سیاستدانوں، سرکاری اداروں اور افسران کا سوتے رہناملی بھگت ہے۔

ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے ساتھ جڑے ہوئے تمام معاملات کی روک تھام میں حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ تبدیلی کا نعرہ لگانے والے آج اقتدار میں ہیں مگر عوام بے سکون اور پریشان ہیں ۔ تبدیلی سرکار نے عوام کو مہنگائی کے ہاتھوں ایسے نچوڑ دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو دووقت کی روٹی کھلانے کے بھی قابل نہیں رہے ۔ پٹرولیم مصنوعات پر ناجائز منافع خوری ، بجلی ،گیس کے بلوں میں موجود ٹیکس اور اشیاء ضروریہ کو ہر قسم کے ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے تو عام آدمی کو تھوڑا بہت ریلیف مل سکتا ہے ۔ عام آدمی مہنگائی تلے پستا جارہا ہے اور حکومتی معاشی ٹیم اور حکومت صرف صبر کی تلقین کئے جارہی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں