کراچی : دودھ کی نئی قیمتیں مقرر ہونے کے باوجود معاملہ الجھ گیا

سندھ ہائیکورٹ نے کمشنر کراچی اقبال میمن کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

جمعرات 9 دسمبر 2021 15:10

کراچی : دودھ کی نئی قیمتیں مقرر ہونے کے باوجود معاملہ الجھ گیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2021ء) کراچی میں دودھ کی نئی قیمتیں مقرر ہونے کے باوجود معاملہ الجھ گیا، سندھ ہائیکورٹ نے کمشنر کراچی اقبال میمن کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ ہائیکورٹ کورٹ میں دودھ کی قیمتوں کے تعین سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالتی حکم پر کمشنر کراچی کی جانب سے جواب جمع کرادیا گیا۔ کمشنر کراچی کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ کراچی میں 120 روپے فی لیٹر دودھ کی قیمت مقرر کردی گئی ہے۔

دودھ کی نئی قیمت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔ درخواستگزار ریٹیلرز کے وکیل نے دودھ کی قیمتیں مقرر کرنے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ ریٹیلرز کے وکیل عبد الرحمان ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ سندھ ہائیکورٹ نے 2007 میں میکنزم کے تحت دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

کمشنر کراچی نے آج تک سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد نہیں کیا۔

عدالتی حکم کے مطابق دودھ کی قیمتیں مقرر نہ کرنے پر 6 توہین عدالت کی درخواستیں دائر کیں۔ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر عجلت میں دودھ کی قیمت 120 روپے فی لیٹر مقرر کردی۔ دودھ کی قیمت مقرر کرنے کے ساتھ تمام اخراجات کا تخمینہ لگانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ دودھ فروشوں کو موقف سامنے رکھنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے 14 سال سے کیس التوا کا شکار ہے اب تک دودھ کی قیمتوں کے تعین کے لیے میکنزم کیوں نہیں بنایا گیا عدالت نے ریمارکس دیئے 14 سال سے کیس التوا کا شکار ہے اب تک دودھ کی قیمتوں کے تعین کے لیے میکنزم کیوں نہیں بنایا گیا عدالت نے کمشنر کراچی اقبال میمن کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے اور دودھ کی قیمتوں کے تعین کا طریقہ کار بھی طلب کرلیا۔

عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کے 2007 کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر کمشنر کراچی سے وضاحت بھی طلب کرتے ہوئے سماعت 4 جنوری تک ملتوی کردی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں