مرکزی بینک سائبر سیکورٹی پر علاقائی تعاون اور اشتراک کے مراکز کو ترقی اور فروغ دیں،گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کا آئی ایف ایس بی پبلک لیکچر سیریز میں کلیدی خطاب

جمعرات 9 دسمبر 2021 19:20

کراچی۔9دسمبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔ 09 دسمبر2021ء) :گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر رضا باقر نے  کہا ہے کہ  ڈیجیٹلائزیشن کا عمل اس ہزاریے میں آنے والی سب سے بڑی اور پر اثر تبدیلیوں میں سے ایک ہے جو عالمی پیمانے پر حقیقی معیشت اور مالی شعبے کو از سرِ نو ڈھالنے کا کام کر رہی ہے،  مرکزی بینک سائبر سیکورٹی پر علاقائی تعاون اور اشتراک کے مراکز کو ترقی اور فروغ دیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے  اسلامک فنانشل سروسز بورڈ کے زیراہتمام پبلک لیکچر سیریز میں کلیدی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسلامک فنانشل سروسز بورڈ(آئی ایف ایس بی) ملائیشیا نے ابوظبی، متحدہ عرب امارات میں پائیداری اور سائبر مضبوطی کے موضوع پر 13ویں پبلک لیکچر سیریز کا اہتمام کیا، پبلک لیکچر کا اہتمام مرکزی بینک آف یو اے ای کے تعاون سے کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو یہاں جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق لیکچر سیریزآئی ایف ایس بی کی صفِ اول کی تقریب ہے جہاں اسلامی مالی خدمات کی عالمی صنعت کے نامور اسکالرز اسلامی مالی دنیا کے اہم مسائل پر اپنے قیمتی خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔ اس بار پبلک لیکچر کا اہتمام آئی ایف ایس بی کونسل کی 39ویں میٹنگ کے ضمنی پروگرام کے طور پر کیا گیا ۔ گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر رضا باقر نے اس تقریب میں ڈجیٹلائزیشن کے دور میں سائبر سیکورٹی، ضوابطی تناظر کے موضوع پر کلیدی خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک نے سائبر سیکورٹی کے حوالے سے بینکوں کو درپیش اہم مسائل اور چیلنجوں پر روشنی ڈالی اور سامعین کو اس حوالے سے بینک دولت پاکستان کی جانب سے کیے گئے پالیسی اقدامات اور ضوابطی کوششوں سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کا عمل اس ہزاریے میں آنے والی سب سے بڑی اور پر اثر تبدیلیوں میں سے ایک ہے جو عالمی پیمانے پر حقیقی معیشت اور مالی شعبے کو از سرِ نو ڈھالنے کا کام کر رہی ہے۔

انہوں نے ڈیجیٹلائزیشن میں آنے والے حالیہ رجحانات کی بنا پر ابھرنے والے متعدد کاروباری مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ رجحانات معیشتوں میں نمو کو مہمیز دیں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مالی نظام کے باہمی اندرونی روابط اور پیچیدگی اور ٹیکنالوجی کو بڑے پیمانے پر اپنائے جانے سے زد پذیری بھی بڑھی ہے جس کی بنا پر پالیسی ساز اور ضابطہ ساز اداروں کے لیے ضروری ہو گیا ہے کہ ہوشیار رہیں اور مناسب پالیسی اقدامات تشکیل دیں تاکہ ٹیکنالوجی کے اثرات سے ابھرنے والے خطرات پر قابو پایا جائے۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر نے سائبر سیکورٹی خطرات سے بچائو کے لیے پالیسی اقدامات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر سائبر سیکورٹی پروٹوکول اور ضوابط بنانے پر زور دیا تاکہ سائبر سیکورٹی کو مالی اداروں کے اہم ترین انتظامی اجلاسوں کا موضوع بنا کر مالی اداروں میں بحیثیتِ مجموعی نظم و نسق بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے سائبر خطرات کا بروقت جواب دینے کے لیے عالمی مالی صنعت کے مابین تعاون اور ہم آہنگی کے کلچر کو فروغ دینے کے ذریعے آپریشنل سائبر مضبوطی کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اپنے اختتامی کلمات میں انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک سائبر سیکورٹی پر علاقائی تعاون اور اشتراک کے مراکز کو ترقی اور فروغ دیں۔ اس سے قبل،متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک کے گورنر خالد محمد بلعمی نے معززین کا خیرمقدم کیا اور تکنیکی اختراعات اور خاص طور پر کووڈ 19 کی وباکے بعد ڈجیٹلائزیشن پر مالی شعبے کی بڑھتی ہوئی توجہ کے دور میں سائبر سیکورٹی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر، دیگر معززین بشمول محترمہ ہدا الواتی، بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، الف کیپٹل نے اسلامی مالیات اور پائیداری پر لیکچر دیا جبکہ عرب امارات کے ای ایم ای اے کارپوریٹ فنانس گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر مسٹر ڈیوڈ اسٹیپلز نے سائبر سیکورٹی پر لیکچر دیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں