پاکستان میں قید 20 بھارتی ماہی گیروں کو رہائی مل گئی

سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار بھارتی ماہی گیروں کو جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کیا گیا ‘ قیدیوں کو بذریعہ بس لاہور منتقل کیا جائے گا جہاں قیدیوں کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا

Sajid Ali ساجد علی اتوار 23 جنوری 2022 13:46

پاکستان میں قید 20 بھارتی ماہی گیروں کو رہائی مل گئی
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 23 جنوری 2022ء ) پاکستان میں قید 20 بھارتی ماہی گیروں کو رہائی مل گئی ، سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار بھارتی ماہی گیروں کو جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار ماہی گیر لانڈھی جیل میں سزائیں کاٹ رہے جنہیں پاکستانی سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا ، جس کے بعد سے وہ لانڈھی جیل میں قید بھارتی ماہی گیروں کو پاکستانی حکام نے جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کیا ، قیدیوں کو بذریعہ بس لاہور منتقل کیا جائے گا اور لاہور قیدیوں کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔

ادھر میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے کشتی پر فائرنگ سے بھارتی ماہی گیروں کی ہلاکت یا زخمی ہونے کے دعووں کو مسترد کر دیا ، بھارتی ماہی گیروں کی کشتی پر فائرنگ سے متعلق خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی (پی ایم ایس اے) نے کہا کہ پی ایم ایس اے کا جہاز معمول کی گشت پر تھا کہ پاکستانی حدود میں غیر قانونی شکار پر چند بھارتی ماہی گیرکشتیوں کا مشاہدہ کیا ، پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کی جانب سے وارننگ دئے جانے کے بعد حدود سے نکل جانے کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر ''پدمنی کوپا'' نامی ایک کشتی کو پکڑ لیا گیا، اس کشتی میں چھ ماہی گیر سوار تھے ، کشتی میں ماہی گیروں کی شناخت بھوپت بابو (نکھودا)، سنجے شیدوا، کشور مشیا، نیریندر بوجاڈ، اجے ووڈو، سنتوش اور رامو بوجاد کے ناموں سے ہوئی جن کو مزید تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

کشتی پر فائرنگ سے متعلق غیر ملکی میڈیا کی خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے کہا کہ پی ایم ایس اے کسی ایسے واقعے سے لاعلم ہے جہاں کوئی ہلاک یا زخمی ہوا ، جس کشتی کو ضبط کیا گیا ہے اس کے دستاویزات میں ایسا کوئی نام نہیں ہے جس کا غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ، پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کا مزید کہنا تھا کہ کشتی جل پری یا اس کے عملے کی تعداد کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے، ماہی گیروں کے معاملے میں انسانی ہمدردی کو ہمیشہ ترجیح دی جاتی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں