ْکراچی میں کرونا وائرس کا خطرناک پھیلائو، سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز کے عملے کی ہڑتال جاری

ویکسی نیٹرز کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے احتجاج اور ہڑتال کے باعث ایکسپو سینٹر آنے والے شہری شدید پریشانی سے دو چار

بدھ 26 جنوری 2022 15:35

ْکراچی میں کرونا وائرس کا خطرناک پھیلائو، سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز کے عملے کی ہڑتال جاری
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2022ء) کراچی میں کرونا وائرس کے پھیلائو کی خطرناک شرح کے دوران شہر کے سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز میں ویکسی نیشن کا عمل معطل ہوگیا، تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے طبی عملے کی ہڑتال جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز ایکسپو سینٹر میں طبی عملے نے ہڑتال کردی ہے، ایکسپو سینٹر کے ویکسی نیٹرز کئی ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث پریشان ہیں۔

ویکسی نیٹرز کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے احتجاج اور ہڑتال کے باعث ایکسپو سینٹر آنے والے شہری شدید پریشانی سے دو چار ہیں۔شہریوں نے بتایاکہ شہر میں کرونا کیسز بڑھ رہے ہیں، طبی عملے کی ہڑتال سے پریشانی کا سامنا ہے۔ شہریوں نے اپیل کی ہے کہ حکومت ایکسپو سینٹر میں تعینات عملے کے واجبات فوری ادا کرے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کراچی میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 40 فیصد سے تجاوز کر گئی، حکام کے مطابق 500کیسز کی تصدیق جینیوم سیکونسنگ کے بعد ہوئی۔

محکمہ صحت حکام نے بتایاکہ کراچی میں گزشتہ روز 3 ہزار 769 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 15 سو 42 ٹیسٹ مثبت نکلے۔حکام کے مطابق کراچی میں اکثر سرکاری لیبارٹریاں کرونا وائرس کے ٹیسٹ نہیں کر رہیں، 500 کیسز کی تصدیق جینیوم سیکونسنگ کے بعد ہوئی۔محکمہ صحت کے مطابق سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 17 سو 35 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 15 سو سے زائد کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں کرونا وائرس سے مزید 7 مریض انتقال کر گئے۔حکام کے مطابق 448 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، 392 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 19 وینٹی لیٹر پر زیر علاج ہیں۔ماہرین صحت کے مطابق فروری کے وسط تک کرونا وائرس کی حالیہ لہر اپنے عروج پر ہوگی، شہری ویکسی نیشن کروائیں اور بوسٹر ڈوز لگوائیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں