پرامن ریلی پر طاقت کا استعمال کیا گیا حالات خراب کرانے کے زمہ دار وزیراعلی سندھ ہیں ،حلیم عادل شیخ

تھی اس وقت پیپلزپارٹی ملک کے لئے سکیورٹی رسک بن چکے ہے سندھ اسمبلی میں ڈکٹیٹرشپ قائم ہے ،قائد حزب اختلاف کی پریس کانفرنس

جمعرات 27 جنوری 2022 17:22

پرامن ریلی پر طاقت کا استعمال کیا گیا حالات خراب کرانے کے زمہ دار وزیراعلی سندھ ہیں ،حلیم عادل شیخ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2022ء) ایم کیو ایم پی کی بلدیاتی قانون کے خلاف نکالی گئی پرامن ریلی پر طاقت کا استعمال کیا گیا حالات خراب کرانے کے زمہ دار وزیراعلی سندھ ہیں وزیر اعظم نے نوٹس لے لیا ہے وزیر اعلی سندھ کی انکوائری کمیٹی خود کو بچانے کے لئے بنائی ہے فوری طور پر آئی جی سندھ کو ہٹایا جائے ان خیالات کا اظہار قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے کہا پیپلزپارٹی اب وہ پارٹی نہیں جو شہید محترمہ بینظیر اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کی پارٹی تھی اس وقت پیپلزپارٹی ملک کے لئے سکیورٹی رسک بن چکے ہے سندھ اسمبلی میں ڈکٹیٹرشپ قائم ہے سندھ اسمبلی فلور پر کسی اپوزیشن کے ارکان کو بولنے نہیں دیا جاتا قائمہ کمیٹیوں میں اپوزیشن کا کوئی نمائندہ نہیں مقرر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سندھ اسمبلی میں ناظم جوکھیو ، فہمیدا سیال اجئے لالوانی کے قاتل بیٹھے ہیں سندھ میں سویلین مارشلا لگ چکی ہے پیپلزپارٹی کا سندھ پولیس کیڈر بنانا بھی اس طرح کی سیاسی پولیس بنانا تھا جو ان کی غلامی کرے کل ایک پلان کے تحت خواتین کو نشانہ بنایا گیا اگر کالے قانون پر سندھ اسمبلی میں بات کرتے تو آج ایسا نہیں ہوتا کل دنیا نے دیکھا ایک ایم پی اے کو ڈنڈے مارے گئے احتجاج میں اٹر کینن بھی نظر نہیں آیا ڈائریکٹ ڈنڈے اور شیلنگ کی گئی تین جنوری 2018 کو ہم نے بھی کسان ریلی نکالی تھی سی ایم ہائوس کے سامنے ہم پر تشدد کیا گیا تھا کل سی ایم ہائوس میں کوئی ٹیم نہیں تھی مراد علی شاہ نے پی ایس ایل کے خلاف سازش کی وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کل کے واقعے کے ذمہ دار ہی۔

حلیم عادل شیخ نے کہا ہم نے تمام جماعتوں کے ہمراہ متحدہ اپوزیشن کی صورت مین فوارہ چوک پر لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے خلاف احتجاج کیا تھا لیکن کسی نے ہماری نہیں سنی اس روز کوئی حملہ نہیں ہوا ہم سمجھ رہے تھے کہ ان کو احساس ہوگا اور بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کیا جائے گا لیکن ایسا نیں ہوا۔ بلدیاتی کالے قانون کے خلاف پوری سندھ جمع ہوئی تھی دوسری جانب کئی دنوں سے جماعت اسلامی بھی احتجاج کر رہی ہے بلدیاتی ایکٹ کے جاری احتجاج میں ہم تمام پارٹیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

تمام جماعتیں احتجاج کر رہی ہیں اگر ایم کیو نے چیف منسٹر ہائوس کے سامنے پرامن احتجاج کیا تو کچھ غلط نہیں کیا جب سندھ اسمبلی کے سامنے بیٹھ کر احتجاج کیا جاسکتا ہے تو وزیر اعلی ہائوس کوئی مقدس جگہ نہیں ہے پر امن مظاہرین سے بات چیت کے ذریعے بات کی جاتی پارلیامینٹرین اور خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کی سخت مذمت کرتے ہیں ایک سازش کے تحت پیپلزپارٹی نے معاملے کو لسانی رنگ دینے کی کوشش کی ہے پی ایس ایل خراب کرنے میں مراد علی شاہ کی سازش ہے پرامن مظارین پر تشدد کے معاملے پر وزیر اعظم نے نوٹس لیا ہے جلد کارروائی بھی عمل میں آئے گی۔

وزیر اعلی سندھ کی بنائی گئی انکوائری کمیٹی اپنے لوگوں کو بچانے کے لئے بنائی گئی ہے وزیر اعظم اپنے ذرائع سے انکوائری کریں گے اور ملوث پولیس افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔ سندھ پولیس کے افسران سیاسی غلام میں مصروف ہیں۔ کل کے واقعے میں سندھ کے پارلینینٹرین کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا جس پر آئی جی سندھ خود ساختہ استعفی دینا چاہیے تھا وزیراعلی مراد علی شاہ منشی ہیں بلاول ہائوس جائیں کرپشن کردہ نوٹوں کی گنتیاں کریں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ اسمبلی نے پاکستان کی پہلی قرارداد پیش کی تھی لیکن آج اسی اسمبلی میں بیٹھ کر کچھ لوگ پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش کر رہے ہیں بلدیاتی قانون آئین کے آرٹیکل 140a کے خلاف ہے بلدیاتی ایکٹ 2013 میں متعدد شقیں آئین کے خلاف ہیں ہم سڑکوں پر اس کالے قانون کے خلاف آئے ہیں لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں 21 شقیں آئین کے خلاف ہیں اگر سندھ میں عوام کے احتجاج کو نہیں سنا جائے گا تو عوام کہاں جائے گی۔

وزیراعلی سندھ کو معلوم ہے کہ ان کی کارکردگی زیرو ہے اس لئے سندھ کارڈ کھیل کر سازش کر رہے ہیں۔ میں دیکھ رہا ہوں ایک بار پھر پیپلزپارٹی سازش کر رہی ہے جس طرف آگ سلگ رہی ہے کوئی ایک واقعہ بھی سینکڑوں حلاکتوں کا باعث بن سکتا ہے لسانی فسادات کرانا پ پ کا پرانہ انداز ہے ان سے تو آج تک بینظیر کے قاتل نہیں پکڑے گئے ٹنڈو الہیار میں دو گروپوں کا جھگڑا تھا لسانی رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہم کہتے جو ملزمان ہیں ان کو گرفتار کیا جائے جو قانون ہاتھ میں لے اس کو سزا ملنی چاہیے لیکن اس کی آڑ میں گھروں میں گھس کر خواتین پر تشدد غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل ہے۔

کل پر امن احتجاج میں خواتین پر تشدد کیا گیا پ پ پئٹرول پر آگ چھڑکنے کا کام کر رہی ہے۔ حلیم عادل شیخ نے مزید کہا چاروں صوبوں کی زنجیر پ پ آج چار ڈویزن تک پہنچی ہے کراچی نہیں لاڑکانہ دادو تھرپارکر بھی تباہ کر دیا ہے ایم کیو ایم سے بھی کہتا ہوں احتیاط کریں پ پ لسانیت پھیلانا چاہتی ہے اسے روکنا ہوگا اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے بتانا چاہتا ہوں ہم سب ایک ہیں پاکستان میں تمام ثقافتوں کی عزت کرنی چاہیے ہمارے جھنڈے میں بھی منارٹی کو عزت دی گئی ہے چند سیٹوں کی خاطر گند پھیلایا جارہا ہے پی ٹی آئی لسانی بنیاد پر کوئی بھی تقسیم نہیں چاہتی اگر اس بیچ کو کنٹرول نہیں کیا گیا بڑے تصادم کا خدشہ ہے اس وقت پئٹرول کی جگہ پانی کی ضرورت ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں