آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداروں کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب کا انعقاد

کرائم فری صحت مند معاشرے کے بغیر فن و ثقافت پنپ نہیں سکتا،محمد احمد شا

جمعہ 28 جنوری 2022 11:52

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداروں کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب کا انعقاد
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 جنوری 2022ء) صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہاکہ کرائم فری صحت مند معاشرے کے بغیر فن و ثقافت پنپ نہیں سکتا، لہٰذا اس پر معمور اداروں کو سوسائٹی سے جرائم کے خاتمے کے لیے سرگرم رہنے کے ساتھ ساتھ کرائم رپورٹر کا بھی اہم رول بنتا ہے کہ جہاں کہیں کرائم ہورہا ہو سوسائٹی کی بہتری کے لیے اس کو مثبت انداز میں من و عن اجاگر کرے، کرائم کے خاتمے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، لوگوں کی ذہن سازی سے جرائم پر کنٹرول پایا جاسکتا ہے اور وہ کام جہاں فن کار و ادیب انجام دیتا ہے وہاں صحافی کے بھی فرائض میں شامل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداروں کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔



محمد احمد شاہ نے کہاکہ بعض لوگوں کی یہ رائے ہے کہ کرائم رپورٹرز اور آرٹس کونسل جو فنون لطیفہ کا ادارہ ہے کا کیا تعلق ہے لیکن اس کا یہ مضبوط تعلق یوں بنتا ہے کہ کرائم رپورٹر کرائم پر کنٹرول کے لیے کوشش کرتا ہے اور ادیب و فن کار صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے کوشش کرتا ہے اور کرائم فری معاشرے کے بغیر ادب و فن پنپ نہیں سکتا، اس تعلق کی بنیاد پر آج ہم یہاں جمع ہیں اور ہم ہی نہیں بلکہ پاکستان کے ہر مکتبہ فکر کے افراد کو اجتماعی طور پر کوشش کرنی ہوگی کہ ہمارا ملک ترقی کرے اور ہمارا معاشرہ ایک روشن خیال اور ترقی یافتہ معاشرے کہلائے اس موقع پر انہوں نے نومنتخب باڈی کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ یہ اچھا شگون ہے کہ انجمن اور تنظیموں میں انتخابات کی روایات مضبوط ہورہی ہیں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی بھی ان اداروں میں سرفہرست ہے جہاں معمول کے مطابق وقت مقررہ پر انتخابات منعقد ہوتے ہیں اور اس کا انتظام اور انصرام ایک منتخب گورننگ باڈی کے پاس ہے، یہ مضبوط جمہوری معاشرے کی بنیادی یونٹ ہے، مجھے یقین ہے کہ کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کی نومنتخب باڈی اپنے ممبران کی فلاح وبہبود کے لیے بہتر کام کرے گی جیسا کہ ان کے منشور میں درج ہے، اس موقع پر محمد احمد شاہ نے نومنتخب عہدیداروں کو اجرک پہنائی، نوجوان سیاست دان سردار نزاکت نے کہاکہ صحافی کسی بھی فیلڈ کے ہوں انتہائی مشکل اور دشوار کام کررہے ہیں ان کے لیے تحفظ کا بہتر نظام ہونا چاہیے ہم حکومت سندھ سے درخواست کریں گے کہ کوئی ایسا نظام واضح کیا جائے جس میں فیلڈ میں کام کرنے والے صحافیوں کی زندگیوں کو تحفظ اور ان کے اہل خانہ کے لیے فلاحی منصوبہ تشکیل دیا جاسکے،

چیئرمین میڈیا اینڈ پبلی کیشن کمیٹی بشیر خان سدوزئی نے کہاکہ کرائم رپورٹر اور آرٹس کونسل کے تعلق کے حوالے سے ہمارے صدر محمد احمد شاہ نے اچھے انداز میں وضاحت کردی، میں اس میں مزید اضافہ کرتے ہوئے یہ کہوں گا کہ محمد احمد شاہ کی کاوشیں ،ویژن اور محنت سے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی ترقی کی اس منزل پر پہنچ چکا جہاں نہ صرف فنون و لطیفہ سے متعلق لوگوں کو سہولت فراہم کی جارہی ہے بلکہ پاکستان بھر کے ہر مکتبہ فکر کے لیے آرٹس کونسل کے دروازے کھول دیے گئے ہیں کہ جو کوئی بھی اپنے منشور کے حوالے سے یہاں تقریب یا بحث و مباحثہ کرنا چاہتا ہے اس کو سہولت مہیا کی جارہی ہے،اس بنیاد پر آرٹس کونسل میں روزانہ پانچ سے چھ جگہوں پر مختلف مکتب کے مختلف پروگرام منعقد ہوتے ہیں جس میں سینکڑوں شہری شرکت کرتے ہیں یہ سہولت پاکستان میں صرف آرٹس کونسل کراچی میں ہی مہیا کی گئی ہے کہ قانون اور اخلاقیات کے دائرے کے اندر ہر مکتبہ فکر کو اظہار رائے کی آزادی ہے یہی وجہ ہے کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کو پاکستان کی واحد آرٹس کونسل کے طور پر تسلیم کیاگیا اور اسلام آباد سمیت ملک کے دوسرے شہروں سے بھی دعوت دی جارہی ہے کہ قومی سطح کے پروگرام یا اردو کانفرنس وہاں بھی آرگنائز کی جائے۔

(جاری ہے)

راﺅ عمران نے کہاکہ سی آر اے ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے لوگوں تک خبریں پہنچا رہے ہیں، آج جو گلدستہ سجایا گیا اس کا سہرا صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کو جاتا ہے میں اتنی شاندار تقریب منعقد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتاہوں۔ سمیر قریشی نے کہاکہ ایسوسی ایشن بنانے کا مقصد کرائم رپورٹرز کے مسائل کو حل کرنا اور ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا اور مجھے اُمید ہے کہ ہم نے جو کام ادھورا چھوڑا ہے اس موجودہ باڈی پورا کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرے گی، اسلم خان نے کہاکہ معاشرے میں بگڑے حالات کو سدھارنے میں اساتذہ اور صحافی اپنا مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں ،ہمیں سمیر قریشی کا شکریہ ادا کرنا چاہیے جو بھاگ دوڑ کرکے کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لائے، انہوں نے کہاکہ کورونا کی وباءکے پیش نظر چوتھا ستون بری طرح متاثر ہوا مگر جس طرح ہمارے رپورٹرز نے کام کیا وہ تعریف کے قابل ہے، امتیاز بخاری نے کہاکہ میں راﺅ عمران کو صدر منتخب ہونے پرمبارکباد پیش کرتا ہوں سمیر قریشی نے اپنے وقت میں کرائم رپورٹرز کے لیے جوکام کیا اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ، شاکر سیلانی نے سمیر قریشی کی خدمت کو سراہا، انہوں نے کہاکہ صحافت بھی خدمت کا ایک ذریعہ ہے اور امید ہے راﺅ عمران بھی رپورٹرز کے لیے مسیحا کا کردار ادا کریں گے، تقریب سے عامر مجید، سلمان لودھی، خرم گلزار،شاہ نواز خان، حاجی چنگ زیب خان نے بھی خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض منصور ساحرنے انجام دیے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں