صدر دھماکے میں لڑکی کا مبینہ اغوا، پولیس نے اہم انکشافات کر دئیے

60 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ ماں بیٹی جائے وقوعہ پر موجود تھیں یا نہیں،لگتا ہے لڑکی کے لاپتہ ہونے کے بارے میں والدہ کو علم ہے لیکن وہ اس لیے خاموش ہے کہ زیادہ سوال جواب نہ کیے جا سکیں۔پولیس ذرائع

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 16 مئی 2022 17:46

صدر دھماکے میں لڑکی کا مبینہ اغوا، پولیس نے اہم انکشافات کر دئیے
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 مئی2022ء) گذشتہ دنوں کراچی کے علاقے صدر میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں مچنے والی بھگدڑ کے دوران لڑکی کے اغوا ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔اغوا ہونے والی لڑکی کے بھائی کا مقدمہ درج کراتے ہوئے کہنا تھا کہ میری اہلیہ،بہن اور والدہ پنجاب کالونی سے صدر خریداری کے لیے آئے تھے، خریدداری کرکے واپس آ رہے تھے کہ دھماکا ہوا اور بھگڈار مچ گئی۔

دھماکے سے بھگدڑ مچی تو والدہ رش میں گر کر بیہوش ہو گئی تھیں، جب والدہ کو ہوش آیا تو بہن غائب تھی۔واقعے کو گزرے پانچ روز ہو گئے ہیں لیکن تاحال لڑکی کے اغوا کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پریڈی پولیس کا کہنا ہے کہ 15 سالہ سویرا کے اغوا کا معاملہ بھی گذشتہ دنوں کراچی سے اغوا ہونے والی تین لڑکیوں سے ملتا ہے۔

(جاری ہے)

دھماکے سے پہلے یا بعد کی 60 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ دونوں ماں بیٹی جائے وقوعہ پر موجود تھی بھی یا نہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کہانی از خود بنائی گئی ایسا لگتا ہے کہ اس لڑکی کے لاپتہ ہونے کے بارے میں اس کی والدہ کو علم ہے لیکن وہ اس لیے خاموش ہے کہ زیادہ سوال جواب نہ کیے جا سکیں۔قبل ازیں بتایا گیا کہ کراچی میں ریحانہ نامی ایک لڑکی عید کے پانچویں روز اچانک غائب ہو گئی جس کا تاحال کوئی پتا نہیں لگ سکا ہے، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ عید کی چھٹیوں پر گھومنے کے لیے کلفٹن آئے تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔

اہل خانہ کے مطابق لڑکی کلفٹن پلے لینڈ ایریا میں فیملی کے ساتھ گھومنے آئی اور اچانک غائب ہو گئی، اہل خانہ نے کہا کہ انھوں نے ون فائیو پر فوری اطلاع دے دی تھی، اور 6 دن تک تھانوں کے چکر بھی کاٹتے رہے، لیکن پولیس مقامی تھانے بھیجتی تو وہاں کی پولیس کلفٹن تھانے بھیج دیتی۔ لڑکی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ریحانہ کی گم شدگی پر ایک ہفتہ بعد بوٹ بیسن تھانے میں اغوا کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان کا لڑکی کے اہل خانہ سے رابطہ ہوا ہے، اور انھیں لڑکی کے اغوا کے معاملے میں ایک شخص پر شک بھی ہے، تاہم واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں