عمران خان طاقتوں کے لیے قابلِ قبول نہیں رہے

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عمران خان نے ڈکٹیشن نہیں لی،ڈکٹیشن نہ لینا ہی ان کے گلے پڑ گیا۔ سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کی پریس کانفرنس میں گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 22 مئی 2022 16:40

عمران خان طاقتوں کے لیے قابلِ قبول نہیں رہے
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 مئی2022ء) وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ عمران خان طاقتوں کے لیے قابلِ قبول نہیں رہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عمران خان نے ڈکٹیشن نہیں لی،ڈکٹیشن نہ لینا ہی ان کے گلے پڑ گیا۔ مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہاکہ ہماری کارکردگی موجودہ حکومت سے بہتر تھی، ٹیکس کلیکشن بھی ہمارے دور میں بہتر تھی، فون کال کا انتظار کرنے والے کہاں کے سیاستدان بن گئے، موجودہ تمام صورتحال کا ایک ہی حل ہے کہ مضبوط نگران حکومت لائی جائے، ہم بھی نگران حکومت کی مدد کریں گے اور راستہ دکھائیں گے۔

مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہاکہ ہم ملکی در آمدات کو 32 بلین ڈالر پر چھوڑ کر گئے تھے، لیکن موجودہ حکومت کے ڈیڑھ دو ماہ میں ہی ایکسپورٹ 10 بلین ڈالر سے کم ہوگئی، ہمارے دور میں ریکارڈ ٹیکس جمع کیا گیا، اور کرنٹ خسارہ 4 فیصد سے کم تھا۔

(جاری ہے)

ہم نے کورونا کے باوجود معیشت سنبھالا، صحت کارڈ اور کامیاب جوان پروگرام لائے، ایگریکلچر کی 4.4 فیصد گروتھ ہے جو 2004 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے دور میں افراط زر میں اضافہ ہوا، بھارت نے گزشتہ روز پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں پاکستانی روپے کے مطابق 25 روپے کمی کی، پاکستان کو مارکیٹ کہہ رہی ہے کہ فیصلہ کریں لیکن یہ لوگ ابھی تک فیصلہ ہی نہیں کر پا رہے، ن لیگ نے آتے ہی اسٹیٹ بینک سمیت اہم اداروں کے سربراہوں کو تبدیل کردیئے، ایف بی آر اس حکومت پر اعتبارنہیں کر رہی، اصل بات ہے کہ(ن)لیگ سے ملک چل نہیں رہا۔

شوکت ترین نے کہاکہ مارکیٹ ایکشن اور فیصلے مانگتی ہے، ان سے کام نہیں چل رہا، یہ نگران حکومت لائیں اور الیکشن کرائیں، ہم نگران حکومت کی مدد کرینگے۔شوکت ترین نے کہا کہ ہم پچھلی حکومت کے ہی پراجیکٹس کو پورا کرتے رہے ہیں، ہم نے ڈیمز پر بہت زور دیا ہے، ڈیمز کا ہمیں فائدہ نہیں ہوگا مگر یہ خان صاحب کا بہتر اقدام تھا۔انہوں نے بتایا کہ کامیاب جوان پروگرام ہمارے دور میں شروع ہوا، صحت کارڈ، احساس پروگرام کامیاب منصوبے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ خان صاحب نے کچھ نہیں کہا وہ اپنا کام کر رہے تھے ان کو ہٹایا گیا، لاکھوں کروڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، لوگوں نے اپنا عدم اعتماد دیا۔سابق وزیرخزانہ نے کہا کہ ہم کروڑوں لوگوں کا ملک ہیں، کسی سے ڈکٹیشن لیں ہم 75 سال ڈکٹیشن لیتے رہے ہیں، پہلی بار ایک شخص نے ڈکٹیشن نہیں لی جو اس کے گلے میں پڑ گیا، عمران خان نے اسٹینڈ لیا اور کہا کہ ابسلوٹلی ناٹ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں