دعا زہرا کیس پر سندھ پولیس کے 30 لاکھ روپے لگ گئے

گزشتہ ہفتے تک کی کارروائیوں میں پولیس افسران کے سب سے زیادہ اخراجات کراچی سے مختلف شہروں کے دو طرفہ ہوائی سفر پر آئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 2 جولائی 2022 16:04

دعا زہرا کیس پر سندھ پولیس کے 30 لاکھ روپے لگ گئے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔2 جولائی 2022ء) لاہور میں پسند کی شادی کرنے والی کراچی کی دعا زہرا کے مقدمے میں سندھ پولیس کے تیس لاکھ لگ چکے ہیں۔پنجاب میں دعا زہرا کی تلاش بازیابی عدالت میں پیشی اور میڈیکل کرانے کے سلسلے میں سندھ پولیس کے اب تک تقریبا تیس لاکھ روپے کے اخراجات آ چکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔دعا زہرا کیس میں عدالتی احکامات پر پولیس کی کئی ہفتوں تک ملک بھر میں دوڑنے لگی رہی۔

پنجاب بھر میں بھی چھاپے مارے گئے۔پولیس پارٹی کو متعدد بار لاہور میں کئی ہفتوں تک قیام کرایا گیا۔ایک پولیس پارٹی مانسہرہ میں بیس دن تک قیام پذیر رہیں جبکہ آزاد کشمیر میں بھی پولیس بھیجی گئی تھی۔ڈی آئی جی سی آئی اے دو مرتبہ پنجاب گئے،اسلام آباد میں بھی کراچی پولیس کا بڑا ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ ہفتے تک کی کارروائیوں میں پولیس افسران کے سب سے زیادہ اخراجات کراچی سے مختلف شہروں کے دو طرفہ ہوائی سفر پر آئے۔

تخمینہ کے مطابق اس سلسلے میں جون کے آخری ہفتے تک کراچی پولیس کے پچیس لاکھ تک کے اخراجات آ چکے تھے جن میں سے آئی جی سندھ کی جانب سے 20 لاکھ سے زائد کی ادائیگی کی جا چکی ہے۔عدالتی حکم پر دعا زہرا کے کراچی میں دوبارہ میڈیکل کے سلسلے میں بھی ہوائی سفر اور قیام و طعام کے سلسلے میں لاکھوں کے اخراجات آرہے ہیں۔خیال رہے کہ کراچی کی مقامی عدالت نے 25 جون کو جاری کیے جانے والے فیصلے میں دعا زہرا کے میڈیکل کے لیے بورڈ بنانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد پولیس ٹیم دعا کو لینے لاہور پہنچی تھی۔

عدالت نے کہا تھا کہ کیس کی مزید تحقیقات اور میڈیکل بورڈ بنانےکا حکم دے دیتے ہیں۔عمر کے تعین کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کے لیے سیکرٹری صحت کو لکھیں گے سیکرٹری صحت میڈیکل بورڈ سے متعلق عدالت کو بھی آگاہ کریں،بچی کو یہاں لے کر آئیں یا وہاں میڈیکل کرائیں یہ پراسیکیوشن کا مسئلہ ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز پسند کی شادی کرنیوالے جوڑے دعا زہرا اور ظہیر کے بیان میں تضاد سے متعلق خبریں سامنے آئیں تھیں۔

کراچی سٹی کورٹ میں دعا زہرہ مبینہ اغوا کیس میں تفتیشی افسر بدلنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، مدعی مقدمہ کی جانب سے جبران ناصر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک بچی کراچی سے گاڑی میں پنجاب پہنچ گئی، جس گاڑی میں گئی اسکا ماڈل ،نمبرپلیٹ ،ڈرائیور سیتفتیش نہیں کی گئی۔ جبران ناصر ایڈووکیٹ نے کہا کہ لڑکے اور لڑکی کے بیان میں تضاد ہے تفتیش نہیں کی گئی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں