کے ای کا مون سون سیزن میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ

اتوار 3 جولائی 2022 23:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2022ء) پاکستان محکمہ موسمیات کی مون سون کی بارشوں کی پشین گوئی پر کے الیکٹرک نے اپنے قابل قدر صارفین پر زور دیا کہ وہ اپنی حفاظت کو یقیبی بنانے کیلئے تمام ممکنہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ترجمان کے ای نے کہا، "خراب موسم کے دوران خود کو اور اپنے پیاروں کا تحفظ کرنا انتہائی ضروری ہے۔

ہم شہریوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بجلی کے تمام بنیادی ڈھانچے بشمول کھمبوں، ٹرانسفارمرز اور سب اسٹیشنوں کے ساتھ ساتھ اسٹریٹ لائٹ کے کھمبوں اور دیگر بجلی کے کھمبوں سے ہمیشہ محفوظ فاصلہ رکھیں۔ ٹی وی/انٹرنیٹ اور فون کیبلز گھروں کے باہر بجلی کے آلات جیسے پانی کی موٹریں گیلے ہاتھوں یا ننگے پاں استعمال کرنے سے گریز کریں۔

(جاری ہے)

مون سون کے موسم میں عیدالاضحی کے ساتھ ہم شہریوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ قربانی کے جانوروں کو کھمبوں یا تاروں سے نہ باندھیں۔

کے ای کی آپریشنل ٹیمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہیں کہ کے ای کے تمام کھمبے حفاظتی پیرامیٹرز بشمول مناسب ارتھنگ اور گرانڈ کے مطابق ہیں۔ 2020 کی بھاری مون سون کے بعد، کے ای نے نشیبی علاقوں میں انفراسٹرکچر کو بلند کرنے میں بھی سرمایہ کاری کی تاکہ انہیں زیر آب آنے سے بچایا جا سکے۔ غیر قانونی کنڈوں اور ٹی وی/انٹرنیٹ کیبلز کے ذریعے تجاوزات بڑے پیمانے پر عوام کے لیے خطرہ پیدا کرتے ہیں۔

ترجمان کے ای نے کہا کہ ٹوٹی ہوئی تاروں یا انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان سے متعلق کسی بھی ہنگامی شکایات کی اطلاع فوری طور پر کال سنٹر 118 پر دی جا سکتی ہے جو ایک مقررہ حفاظتی پروٹوکول کے تحت ترجیحی بنیادوں پر ان سے نمٹتا ہے۔بارشوں کے دوران کے ای کے پروٹوکول کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ "کندوں کے زیادہ پھیلا والے علاقوں یا جہاں پانی جمع ہونا ایک چیلنج پیش کرتا ہے، شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بجلی کی فراہمی کو عارضی طور پر معطل کیا جا سکتا ہے۔

کے ای کے سوشل میڈیا چینلز اسٹیٹس پر متواتر اپ ڈیٹس پوسٹ کرتے ہیں۔ شہر میں بجلی کی فراہمی سے متعلق صارفین کو باخبر رکھتے ہیں ۔"سوشل میڈیا اور کال سینٹر 118 کے علاوہ کے ای لائیو ایپ، ایس ایم ایس سروس 8119 اور کے ای واٹس ایپ سیلف سروس پورٹل بھی کسٹمر سپورٹ کے لیے 24 گھنٹے دستیاب ہیں ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں