موجودہ حکومت کسی قابل نہیں، فوری انتخابات کا اعلان کیا جائے،مصطفی کمال

سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں جو ہواوہ سب نے دیکھا، ڈاکو بیلٹ پیپر تک چھین کر لے گئے، چیئرمین پاک سرزمین پارٹی پہلے عمران خان کی حکومت چلانے کے لیے پیپلزپارٹی کوچھوٹ دی گئی اور اب اس حکومت کو چلانے کے لیے چھوٹ دے دی گئی ہے،پریس کانفرنس

بدھ 6 جولائی 2022 18:10

موجودہ حکومت کسی قابل نہیں، فوری انتخابات کا اعلان کیا جائے،مصطفی کمال
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2022ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ سندھ میں عوام کے خون پسینے کی کمائی سے نام نہاد انتخابات کا تکلف کرنے کی کیا ضرورت ہی سندھ حکومت اپنے کسی کارکن کو سیٹ پر بٹھادیا کریں۔ الیکشن کمیشن، پولیس اور انتظامیہ پیپلز پارٹی کے ذاتی ملازم بنے ہوئے ہیں۔ پولیس اور انتظامیہ کے تمام افسران دوران ڈیوٹی پیپلز پارٹی کو اپنی وفاداریوں کے ثبوت دینے کیلئے اپوزیشں کے امیدواروں کے لیے شدید مشکلات کھڑی کرتے رہے۔

ایک جانب بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران سندھ پولیس پیپلز پارٹی کے کارکنان بن کر جگہ جگہ ٹھپے لگا رہی تھی تو دوسری جانب این اے 240 کے ضمنی انتخابات کے دوران ہم پر جان لیوا حملے ہوئے، ہمارے کارکن کا سر عام قتل ہوا لیکن یہ سیاسی پولیس آج تک جائے وقوعہ پر نہیں پہنچی۔

(جاری ہے)

حالیہ ضمنی و بلدیاتی انتخابات نے ثابت کردیا کہ پی پی پی نے سندھ کو اپنی ذاتی جاگیر بنا دیا ہے۔

پیپلز پارٹی سندھ میں مودی سے زیادہ خطرناک ہے، کوئی پرسان حال نہیں ہے۔میں پاکستان کے آرمی چیف سے کہتا ہوں کب تک مفاہمت کے نام پر پیپلز پارٹی کو کلین چٹ ملتی رہے گی اور یہ ہم پر مسلط رہینگے۔ سود اللہ اور رسول محمدﷺ سے کھلی جنگ ہے، ظالم حکمران بھارت سے تو لڑ نہیں سکتے لیکن اللہ اور اس کے محبوب محمدﷺ سے جنگ کرنے جا رہے ہیں، تننیہ کررہا ہوں کہ اللہ اور اسکے رسول محمدﷺ سے جنگ کرکہ حالات کبھی بہتر نہیں ہونگے، سب ختم ہوجا گے۔

مہاجر قوم کو دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے، انہیں انکے اپنوں نے ہی تباہ کیا ہے ایم کیو ایم سے کہتا ہوں اس شہر اور یہاں کی عوام کو بچانے کیلئے حکومت چھوڑ کر باہر آئے، سڑکوں پر نکلیں ساتھ کھڑے ہونگے، تم الیکشن اپنے نام سے لڑنا ہم اپنے نام سے لڑیں گے۔سالہا سال سے کہہ رہا ہوں ریاست انکو لگام دے سندھ میں آزاد ریاست کی طرز پر الگ قانون نہ چلنے دیں۔

الیکشن کمیشن اور پولیس اگر زر خرید غلام بنے ہوئے تھے تو دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں تھے اور کیا کر رہے تھے۔ زیادتیوں سے نوجوان مایوس ہو رہے ہیں اگر وہ ہتھیار اٹھائیں گے تو سارے اداروں کو آئین و قانون یاد آ جائے گا اور اسے پکڑنے آجائیں گے، اب جو یہ پیپلز پارٹی کے وزرا نوجوانوں کو کل کا دہشت گرد بنا رہے ہیں، انہیں کون روکے گا۔

کس کو آواز لگائیں، کیا اقوام متحدہ جائیں۔ آج ایم کیو ایم سراپا احتجاج ہے لیکن آج کے حالات کی اصل وجہ 2008 میں اس وقت شروع ہوئی جب آصف زرداری کو نائن زیرو بلایا گیا اور وہ فاروق ستار کو ٹوپی پہنا کر چلے گئے اور آج تک پہنا رہے ہیں۔ مہاجر قوم کو دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے، انہیں انکے اپنوں نے ہی تباہ کیا ہے پھر بھی اپنوں کا نام لیکر ووٹ مانگتے ہیں۔

ادارے والے بتائیں کہ وہ سندھ کی عوام کے لیے کچھ نہیں کر سکتے تاکہ عوام اپنے لیئے خود کچھ کریں۔ دوران انتخابات سندھ پولیس کے علاہ کوئی دوسرا قانون نافذ کرنے والا ادارہ نظر نہیں آیا۔ جب معلوم تھا کی سندھ میں بدترین دھاندلی پولیس کی سرپرستی میں ہوگی تو دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کیوں فعال نہ ہوئی ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پارٹی صدر انیس قائم خانی و دیگر مرکزی رہنما بھی ہمراہ موجود تھے۔ سید مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہمارا نمائندہ جیکب آباد سے جیت گیا لیکن اسے ہرا دیا گیا۔ ہمارے امیدوار ظھیر جھاکرانی کو زبردستی ہرایا گیا انھوں نے جب پولیس کو ٹھپے لگاتے پکڑا تو پولیس نے ان پر تشدد کیا۔ یہاں جنگل کا قانون ہے، لگتا ہے پی پی پی پاکستان چلانے والوں کی مجبوری بن گئی ہے۔

زرداری اس وقت کنگ میکر ہیں جو چاہیں کر سکتے ہیں۔ نظر آرہا ہے کہ اب حیدرآباد اور کراچی میں بھی ویسے ہی بوگس انتخابات کروائے جائیں گے جسطرح بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کروائے گئے، اب حیدرآباد سے دیہی علاقے کا میئر بنے گا وہ جو چاہے کر رہا ہے لیکن اب ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ کراچی کے نوجوانوں کے لئے بس فوڈ پانڈہ کی نوکری ہے۔ سندھ میں سارے سندھی پیپلز پارٹی کے ساتھ نہیں یہ اپنی دھاندلی اور دھمکی کی سیاست سے کسی کو آگے نہیں آنے دیتے۔

این اے 240 کے ضمنی الیکشن میں بھی بدترین دھاندلی اور دہشتگردی ہوئی مگر کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ کراچی میں سخت گرمی کے دوران سولہ گھنٹے کی بجلی کی بندش جاری، پینے کا پانی بند اور سب اپنی اپنی حکومت چلانے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سود اللہ اور رسول محمدﷺ سے کھلی جنگ ہے، ظالموں بھارت سے تو لڑ نہیں سکتے ہو، اللہ اور اس کے محبوب محمدﷺ سے جنگ کرنے جا رہے ہو۔ اللہ سے ڈرو ختم ہوجا گئے، پی ایس پی شریعت کے اس بل کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس ملک کو سود کے نظام سے نجات دلائیں مگر یہ بدبخت اس کو بچانے کیلئے شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف جارہے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں