مدارس کو بند کرنے کی سازش کرنے والے ہوش کے ناخن لیں، جے یوآئی،

اندرون سندھ مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن انتہائی افسوسناک ہے، حافظ احمدعلی

پیر 23 فروری 2015 23:01

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 23 فروری 2015ء) جمعیت علماء اسلام کراچی کے امیر الحاج قاری عبدالمنان انور نقشبندی کے زیرصدارت پارٹی رہنماؤں اور عہدیداران کااہم ترین اجلاس منعقدہوا،جس سے خطاب کرتے ہوئے جے یوآئی سندھ کے جنرل سیکریٹری حافظ احمدعلی ، صوبائی ناظم مفتی محمدحماداللہ مدنی، قاری عبدالحئی شیخ، مولاناپیر لیاقت شاہ،مولاناغلام مصطفےٰ فاروقی، علامہ احمدعلی مدنی،قاری عبدالحئی شیخ، مولانامشتاق عباسی، خواجہ احمدالرحمٰن یارخان، مولانااقبال اللہ، مولاناحضرت ولی ہزاروی، مولانایوسف ہزاروی، مولاناعبدالرحمٰن جلالی، مولاناآفاق عصری، خواجہ سیف الاسلام، الحاج عبدالعزیز، قاری لیاقت رحمانی، قاری عبدالغفورشاکر، غلام صمدانی گجر، علی محمدجاپان والا، محمد ایوب،حافظ سلمان احمدعلی، قاری سیف الرحمٰن، مولاناعبداللہ ودیگرنے کہاکہ مملکت خدادادپاکستان کے قیام میں دینی مدارس کا انتہائی اہم کردارتھاجسے ہرگزفراموش نہیں کیاجاسکتاحکومت کی جانب سے دہشتگردی کا تمام تر ملبہ ان مدارس پر ڈال دیناحکمرانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی اور کوتاہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اکیسویں ترمیم دینی طبقے کو دبانے کی بدترین سازش ہے، جو دنیامیں اسلام کے پھیلاؤ سے خوفزدہ عالمی استعمار کی سازش ہے ، انہوں نے کہاکہ دینی مدارس میں پڑھنے والے طلباء انتہائی بے ضرراور پرامن ہیں لیکن حکومت ان معصوم بچوں سے نجانے کیوں خوفزدہ ہے، بیرونی سازش کے تحت ملک میں دینی مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کردیاگیاہے، اس سلسلے میں سندھ میں بے شمار مدارس کو بند کردیاگیاہے جبکہ دہشتگرد دندناتے پھررہے ہیں، معصوم اور بے گناہ لوگوں کو اپنی درندگی کا نشانہ بنارہے ہیں، خود ہمارے بے شمار علماء کرام کو قتل کردیاگیاہے جن کے قاتلوں کو پکڑنے میں حکومتی ادارے اب تک ناکام ہیں ،ہم مستقل پرامن احتجاج کرتے آرہے ہیں، لیکن حکومت کو ہماری امن پسندی شاید پسند نہیں ، مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے ہمیں سخت ترین اقدام پر مجبورکیاجارہاہے، حکومت فوری طورپر مدارس کے خلاف ایکشن بند کرے اور بند مدارس کو فوراًکھولے تاکہ طلباء کی تدریس کا سلسلہ جاری رہے۔

انہوں نے کہاکہ برسوں سے قائم پرامن دینی اداروں پر بلاجواز چڑھائی انتہائی اشتعال انگیز ہے ،اہلکار مسجد اور مدرسے کے تقدس کو بھی ملحوظ نہیں رکھ رہے جس سے مذہبی حلقوں میں اشتعال پھیل رہا ہے جوحکومتی اداروں کے ساتھ کسی بڑے تصادم کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں