کراچی ،ناظم آباد میں بس پر فائرنگ پولیس اہلکار نے کی ، معمہ حل

پولیس اہلکار واقعے کے بعد جائے حادثہ سے غائب ، شک پڑنے پر حراست میں لے لیا گیا ، مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا

منگل 28 مارچ 2017 16:54

کراچی ،ناظم آباد میں بس پر فائرنگ پولیس اہلکار نے کی ، معمہ حل
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2017ء) کراچی ناظم آباد میں بس پرفائرنگ نامعلوم حملہ آوروں نے نہیں بلکہ پولیس اہلکار نے کی تھی ، معاملے کا ڈراپ سین ہوگیا ۔ بس نہ روکنے پر گولی چلا دی ، پولیس نے اہلکار کو گرفتار کرلیا مگر پھر بھی نہ مانا ۔ پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ فائرنگ نہیں کی بس پر بندوق مارنے کے نشان ہونگے ۔

(جاری ہے)

ناظم آباد میں مسافر بس پر فائرنگ کامعمہ حل ہوگیا ، سارا دن یہ معلوم نہ ہوسکا بس میں سوار تین افراد کیا لگنے سے زخمی ہوئے ، پولیس نے میڈیا کو بھی گھن چکر بنائے رکھا ، کبھی پولیس مقابلہ پھر سلنڈر یا دھماکے کا شبہ ظاہر کیا جاتا رہا ۔

پہلے بس ڈرائیور کے بیان پر توجہ نہ دی مگر وہی درست ثابت ہوا ۔ بیان دینے پر ڈرائیور کئی گھنٹے پولیس حراست میں رہا اور اس سے پوچھ گچھ ہوئی لیکن فائرنگ کرنے والا اصل بندہ پولیس اہلکار نصیر موقع سے غائب تھا ۔ پولیس کو پیٹی بند بھائی کے ملوث ہونے کے شواہد ملے پھر بھی اسے تلاش کرنے میں چار گھنٹے لگے ۔ گرفتار اہلکار بوکھلا گیا اور اسی پر اصرار کرتا رہا کہ گولی اس نے نہیں چلائی ۔ ایس ایس پی سینٹرل نے اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا جبکہ آئی جی سندھ نے اس ٹیڑھی کھیر جیسے معاملے کو حل کرنے والی پولیس ٹیم کیلئے انعام کا اعلان کر دیا ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں