کراچی،نوسربازوں نے آن لائن رقم منتقلی کے بہانے 3 دکانداروں کو چونا لگا دیا

گروہ کے کارندے ساتھیوں کو لے کر آتے ہیں، ساتھی دکاندار کو مصروف رکھتے ،اسی دوران سرغنہ واردات کرلیتا ہے،متاثرہ دکاندار

ہفتہ 22 ستمبر 2018 13:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2018ء) کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں نوسر باز گروہ سرگرم ہوگیا، گروہ نے چند روز میں 3 موبائل فون کے دکانداروں کو چونا لگادیا۔گلستان جوہر میں نوسرباز گروہ سرگرم ہوگیا ہے،گروہ کے کارندوں نے چند روز میں3 موبائل شاپ کے دکانداروں کو بھاری رقم کا چونا لگادیا واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظرعام پر آگئی ہے۔

متاثرہ دکانداروں کے مطابق گروہ کے کارندوں نے انھیں آئن لائن رقم منتقل کرنے کے بہانے لوٹا ،گروہ کے کارندے موبائل شاپ پر آکر کہتے ہیں کہ انھیں آن لائن 50 ہزار روپے بھیجنے ہیں، رقم بھیجنے کے لیے گروہ کا سرغنہ دکاندار سے موبائل فون اپنے ہاتھ میں لے لیتا ہے اپنے موبائل فون کا نمبر ڈالنے کے بجائے دکاندار کے اکائونٹ میں موجود رقم اپنے ہی اکائونٹ میں منتقل کردی جس کے بعد گروہ کا سرغنہ کا کہتا ہے کہ اسے آج رقم نہیں بھجوانی اور گروہ کا سرغنہ واپس چلا جاتا ہے اور جب دکاندار اپنے موبائل فون اکائونٹ کا بیلنس چیک کرتا ہے تو اسے معلوم ہوتا ہے کہ موبائل فون کے اکائونٹ سے رقم منتقل کرلی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دکانداروں کے مطابق گروہ کے کارندے ملزم ممکنہ طور پر دیگر ساتھیوں کو لے کر دکان پرآتا ہے دیگر ساتھی دکاندار کو مصروف رکھتے ہیں اسی دوران گروہ کا سرغنہ واردات مکمل کرلیتا ہے، دکانداروں نے بتایاکہ انھیں حیرت اس بات کی ہے کہ ہر دکان کا ایجنٹ کوڈ الگ ہوتا ہے لیکن نوسر بازگروہ بڑی آسانی سے رقم کسی دوسرے موبائل نمبر پر منتقل کرکے فورا ہی اسے دوسرے موبائل فونز سے رقم نکلوا بھی لیتے ہیں ۔

متاثرہ دکانداروں کے مطابق رقم کسی گل ناز نامی خاتون کے نمبر پر منتقل ہوتی ہے جبکہ جو قومی شناختی کارڈ نمبر انھیں دیا گیا وہ مورو ضلع نوشہرو فیروز کے رہائشی واصف حسین کا ہے، دکانداروں نے بتایا کہ انھوں نے واقعات کی سی سی ٹی وی بھی پولیس کو فراہم کی لیکن اب تک گروہ کا سراغ نہ لگایا جاسکا۔دکانداروں نے بتایا کہ ایک دکاندار اس رقم لوٹنے کا مقدمہ شاہراہ فیصل تھانے میں درج کرایا لیکن اب تک تفتیش میںکوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے جس کے بعد انھوں نے ایف آئی اے کو بھی ایک درخواست دی ہے تاکہ ایف آئی اے حکام بھی اس گروہ کے خلاف کارروائی کریں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں