کراچی، مبینہ رشوت اور چالان سے تنگ آکر خودسوزی کرنے والا رکشہ ڈرائیور چل بسا

پیر 22 اکتوبر 2018 13:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2018ء) مبینہ رشوت اور چالان سے تنگ آکر خود سوزی کرنے والا رکشہ ڈرائیور دوران علاج دم توڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق 20 اکتوبر کو صدر تھانے کے باہر رکشہ ڈرائیور خالد نے ٹریفک پولیس اہلکار سے تلخ کلامی کے بعد خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگالی تھی، جسے زخمی حالت میں سول اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

رکشہ ڈرائیور نے خودسوزی سے قبل اپنے خط میں تحریر کیا کہ وہ خودکشی گھریلو پریشانی یا کسی اور وجہ سے نہیں کر رہابلکہ اے ایس آئی سارجنٹ محمد حنیف نے اٴْس سے 50 روپے رشوت طلب کی اور انکار پر چالان کردیا۔دوسری جانب ٹریفک پولیس کا موقف تھا کہ رکشہ ڈرائیور خالد کا 170 روپے کا چالان کیا گیا تھا، جس پر اس نے خوسوزی کی کوشش کی۔رکشہ ڈرائیور کی خود سوزی پر آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے نوٹس لے کر ڈی آئی جی ٹریفک کراچی سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔دوسری جانب واقعے کے بعد ایس ایس پی ٹریفک نے چالان کرنے والے اے ایس آئی حنیف کو معطل کردیا تھا۔گزشتہ روز کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے سول اسپتال میں زیرِ علاج رکشہ ڈرائیور کی عیادت بھی کی تھی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں