سول اسپتال کراچی کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں آن لائن سسٹم خراب ہونے کی وجہ سے مریض رل گئے

سول اسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کی لیب میں انتظامیہ کا مریضوں کو مینوئل پرچی دینے اور خون ٹیسٹ کے لئے ٹیوبز دینے سے انکار

پیر 17 دسمبر 2018 15:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) سول اسپتال کراچی کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں آن لائن سسٹم خراب ہونے کی وجہ سے مریض رل گئے۔ سول اسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کی لیب میں انتظامیہ کا مریضوں کو مینوئل پرچی دینے اور خون ٹیسٹ کے لئے ٹیوبز دینے سے انکار۔مریضوں کی حالت تشویشناک ہونے پر بھی اسپتال انتظامیہ ٹس سے مس نہ ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہفتہ کو سول اسپتال کراچی کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں دوپہر 4 بجے سے آن لائن سسٹم خراب ہونے کی وجہ سے ڈاکٹرز کی جانب سے تجویز کردہ خون کے ٹیسٹ کرانے کے لئے جب مریض انٹری کرانے لیبارٹری میں بلڈ ٹیوب لینے پہنچے تو انتظامیہ نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ انٹرنیٹ سروس بند ہونے کی وجہ سے آن لائن سسٹم خراب ہوگیا ہے جس کی وجہ سے خون ٹیسٹ کرانے کی ٹیوبز کمپیوٹر میں انٹری کئے بناء ہم نہیں دے سکتے۔

(جاری ہے)

آپ انتظار کرسکتے ہیں تو کرلیں۔ ہم نے آئی ٹی والوں کو کمپلین کردی ہے۔ جب انٹرنیٹ ٹھیک ہوگا تب ہی مریضوں کو بلڈ جمع کرنے والی ٹیوب دی جائیں گی۔ سول اسپتال کی ایمرجنسی میں اس وقت کچھ مریض انتہائی تشویشناک حالت میں تھے اس کے باوجود لیب انتظامیہ نے انہیں خون ٹیسٹ کرانے کے لئے ٹیوبز نہیں دیں۔ ایک عینی شاہد مریض ذوالفقار علی نے بتایا کہ وہ سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیشن (سیسی) کا ملازم ہے۔

مجھے خون کی الٹیاں ہوئی تھی جس کی وجہ سے مجھے سیسی کے ولیکا اسپتال سے SIUT ریفر کیا گیا۔ SIUT نے مجھے سول اسپتال کی ایمرجنسی میں اپنا چیک اپ کرانے کے لئے بھیج دیا۔ سول اسپتال کی ایمرجنسی میں ڈاکٹر نے الٹراسائونڈ اور خون کے مختلف ٹیسٹ کرانے کی تجویز کرتے ہوئے مجھے ان ٹیسٹوں کی پرچیاں بنا کر دی جو میں نے لیبارٹری میں جا کر دکھائی اور بلڈ ٹیسٹ ٹیوب مانگی تو توانہوں نے سسٹم فیل ہونے کا کہہ کر مجھے بلڈ ٹیوبز نہیں دی ۔

بارہا کوشش کے باوجود بھی لیب انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی۔ ڈاکٹرز کو شکایت کرنے پر انہوں نے بھی صاف الفاظ میں کہا کہ اگر آن لائن سسٹم نہیں چل رہا تو ہم کیا کرسکتے ہیں۔ آپ انتظار کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا رویہ سول اسپتال کی ایمرجنسی میں دیگر مریضوں کے ساتھ بھی برتا گیا ۔ بالآخر اکثر مریض بغیر علاج کروائے ہی اسپتال سے چلے گئے۔ مریضوں نے وزیر صحت سندھ سے مطالبہ کیا کہ کم از کم ایمرجنسی میں تو انٹرنیٹ سروس کو بحال رکھا جائے تاکہ مریض پریشانی سے بچ سکے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں