رواں سال کی پہلی سہ ماہی،شہرقائد میں اسٹریٹ کرائمز میں خطرناک حدتک اضافہ

گزشتہ برس کے اسی عرصے کے تمام ریکارڈز ٹوٹ گئے ہیںاور لوٹ مار کی وارداتوں میںمزاحمت پر 37 سے افراداپنی جان کی بازی ہار گئے

پیر 19 اپریل 2021 13:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2021ء) رواں سال2021 کی پہلی سہ ماہی کے دوران اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ دیکھا گیاگیاہے اور گزشتہ برس کے اسی عرصے کے تمام ریکارڈز ٹوٹ گئے ہیںاور لوٹ مار کی وارداتوں میںمزاحمت پر 30 سے زائد افراداپنی جان کی بازی ہار گئے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے مارچ کے دوران اسلحے کے زور پر شہر کے مختلف علاقوں سے ایک ہزار 55 موٹر سائیکلیں چھینی گئیں اور مختلف علاقوں میں 10 ہزار 916 موٹر سائیکلز چوری ہوئیں۔

گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 525 موٹر سائیکل چھینی جبکہ 7 ہزار 414 چوری ہوئی تھیں۔اسی طرح 2021 کے ابتدائی 3 ماہ کے دوران شہر مختلف علاقوں سے 5 ہزار 982 موبائل فون چھینے گئے جس سے گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران مسلح لوٹ مار کے نتیجے میں 5 ہزار 105 افراد کے موبائل فونز سے محروم ہونے کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں گاڑیاں چھیننے اور چوری ہونے کے اعداد و شمار بھی بلند رہے اور گزشتہ سال کے 472 واقعات کے مقابلے رواں برس 477 کیسز رپورٹ ہوئے۔

اعداد و شمار کے مطابق شہر کے ابتدائی 3 ماہ میں کراچی پولیس نے اغوا برائے تاوان کے 5 مقدمات درج کیے۔حالانکہ گزشتہ برس کے اس عرصے کے دوران اس طرح کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا۔اس کے علاوہ 2021 کی پہلی ساہ ماہی میں ایک بینک ڈکیتی بھی دیکھنے میں آئی اور مارچ میں نیو کراچی کے علاقے میں مسلح افراد سیکیورٹی گارڈز کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنا کر 10 لاکھ روپے لے اڑے۔سال کے ابتدائی 3 ماہ کے عرصے میں 98 افراد قتل ہوئے جس میں 37 راہزنی کی وارداتوں میں مزاحمت پر مارے گئے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں